بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے کہا ہے کہ فوج ایک حقیقت ہے اور وہ میری بھی حقیقت کو سمجھے، میں آج بھی کراچی اور حیدرآباد کے سب سے مقبول لیڈر ہوں۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی سی بی) کو ایک انٹرویو میں بانی ایم کیوایم الطاف حسین نے کہا کہ ’فوج ایک حقیقت ہے جسے تسلیم کرتا ہوں، میری طرح فوج بھی مجھے تسلیم کرے کہ الطاف حسین کی قیادت میں ایم کیوایم ایک حقیقت ہے۔ اسی کے ساتھ بانی ایم کیو ایم نے شرط رکھی کہ فوج مجھے سیاست میں واپسی کی دعوت دے کیونکہ شہری سندھ میں آج بھی الطاف حسین سب سے مقبول لیڈر ہے۔
الطاف حسین نے اپنی مقبولیت کے دعوے کے حق میں دلیل دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کے گذشتہ ضمنی انتخابات میں بائیکاٹ کی اپیل بہت کامیاب رہی اور ووٹنگ کی شرح صرف سات سے آٹھ فیصد رہی، یہ عوام کا مجھ پر اعتبار کرنے اور لیڈر ماننے کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ اگر ہمیں موقع دیا جائے تو ایم کیو ایم آج بھی انتخابات میں سوئپ کرے گی۔
الطاف حسین نے کہا کہ انہوں نے عوام سے انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل کررکھی ہے اور عوام نے انکی اپیل پر انتخابات کا بائیکاٹ کرکے ثابت کردیا کہ الطاف حسین آج بھی لوگوں کے دلوں میں بستا ہے۔ عوام کی حمایت پہلے بھی الطاف حسین کو حاصل تھی اور آج بھی ہے۔
بانی ایم کیوایم نے کہا کہآج بھی کراچی اور حیدرآباد میں سب سے مقبول رہنما ہیں اور اگر فوج کی جانب سے انھیں فری ہینڈ دیا جائے تو وہ کراچی میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کریں گے۔ الطاف حسین نے ایم کیوایم پاکستان سے متعلق الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ایم کیوایم پاکستان کو قائم کیا عوام میں ایم کیوایم پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
اسلحہ خریدو سے متعلق بی بی سی کے صحافی حسن عسکری کے سوال پر جواب دیتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ ’اُس وقت سب کے پاس اسلحہ تھا، جس پر میں نے کہا تھا کہ لائسنس والا اسلحہ اپنی حفاظت کیلیے خریدو‘۔