معروف سماجی کارکن اور وکیل جبران ناصر باحفاظت گھر پہنچ گئے ہیں۔
ایک روز قبل کلفٹن سے مسلح افراد کی جانب سے اغوا کیے جانے والے معروف سماجی رہنما اب سے کچھ دیر قبل خیر و عافیت سے گھر پہنچے ہیں۔
فیملی نے ذرائع کو بتایا کہ وہ بظاہر بالکل ٹھیک ہیں مگر گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کی وجہ سے دماغی طور پر تھوڑے متاثر ضرور ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل جبران ناصر کو کلفٹن میں گھر کے قریب سے اُس وقت سفید ویگو میں سوار افراد اپنے ساتھ بیٹھا کر لے گئے تھے جب وہ اہلیہ کے ساتھ کھانا کھا کے گھر کی طرف واپس لوٹ رہے تھے۔
#ReleaseJibranNasir
Happening Now: Karachi Press Club pic.twitter.com/UT6V2L33Qo— ShahzebJillani (@ShahzebJillani) June 2, 2023
جبران کی اہلیہ اور اداکارہ منشا پاشا سے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر اپنا ایک بیان جاری کیا تھا اور تمام لوگوں سے آواز اٹھانے کی اپیل کی تھی بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیا تو کلفٹن تھانے میں اغوا کا مقدمہ درج ہوا۔
اہلیہ کی مدعیت میں درج ہونے والی ایف آئی آر میں لکھا گیا تھا کہ معرات کی شب وہ اپنے شوہر جبران ناصر کے ساتھ کھانا کھاکر واپس گھر جارہے تھے کہ راستے میں ویگو میں سوار 10 ۔15 مسلح افراد نے گھیر لیا اور میرے شوہر کو گاڑی سے اتار کر اغوا کرکے لے گئے واقعے کے فوری بعد میں نے 15 مددگار پولیس کو اطلاع دی۔
Last night, karachi police refused to register the FIR being logged by the wife of @MJibranNasir. Apparently, they had orders from high command not to register the said FIR. Funnily enough, they had no idea who the high command was. #ReleaseJibranNasir pic.twitter.com/YXRR0XP9Dk
— Barrister Ahsan J. Pirzada (@AhsanJPirzada) June 2, 2023
پولیس کے مطابق جبران ناصر کی بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے اور ان کے موبائل فون کی لوکیشن بھی حاصل کی گئی ہے اغوا کے کچھ ہی دیر بعد مغوی کا فون بند ہوگیا تھا اس کے باوجود سی سی فوٹیج بھی حاصل کی جارہی ہے تاکہ معلوم ہوسکے مغوی کو ملزمان کس راستے سے لے کر گئے ہیں۔
Jibran nasir picked up last night by unknown people , says mansha pasha wife of @MJibranNasir , no country can allow this lawlessness. #ReleaseJibranNasir pic.twitter.com/rqZabXZQua
— Asma Shirazi (@asmashirazi) June 2, 2023
ایس پی ساؤتھ کے ترجمان نے بتایا کہ جبران ناصر کا اب بیان ریکارڈ کیا جائے گا اور اُن سے واقعے کے حوالے سے تفتیش کی جائے گی تاکہ ایف آئی آر کی روشنی میں کارروائی کو مزید آگے بڑھایا جائے۔