سندھ حکومت کی مبینہ غفلت اور مبینہ ہٹ دھرمی کے سبب کراچی میں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ زور پکڑنے لگا۔
عید الضحی سر پر ہے تاہم سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی اداروں کے اکاؤنٹس منجمد ہیں، جس کی وجہ سے فیومیگیشن اور ایمرجنسی آلائشیں اٹھانے انتظامات نہ ہونے سے وبائی امراض کا خطرہ ہے۔
اسی طرح سے میڈیا ہاؤسز اشتہارات کی مد میں ملنے والی رقم یوٹیلیٹی بلوں کی طرح ادائیگیاں روکنا درست نہیں ہوگا اور نالہ صفائی اور عیدالضحیٰ کے حوالے سے اخراجات کو روکنا شہر اور شہریوں کے ساتھ زیادتی ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کو جلد از جلد منجمند بلدیاتی اکاؤنٹس کھولنے کے احکامات جاری کرنا چاہییے، اس بات کا مطالبہ اب شہری حلقوں نے شروع کردیا ہے۔
بلدیاتی اداروں کے اکاؤنٹس منجمند، عیدالضحیٰ اور برسات میں بلدیاتی اداروں کو فنڈز سے محروم کرنا کسی طور بھی مناسب نہیں دکھائی دے رہا ہے جبکہ جون کامہینہ ادائیگیوں کا مہینہ ہوتا ہے اور مالی سال کی رکی ادائیگیاں اسی مہینے میں کی جاتی ہیں۔
کراچی کے بلدیاتی اداروں میں ان دنوں افسران کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہو کا عالم ہے کیونکہ وہ ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے دفاتر آنے سے کنی کترا رہے ہیں دوسری جانب بلدیاتی ادارے ان دنوں ٹھیکے داروں سمیت واجب الادا رقومات کی حصول کیلئے آنے والے ہجوم سے گھرا ہوا ہے لیکن اکاؤنٹس منجمند ہونے کی وجہ سے افسران نے بلدیاتی اداروں میں کم ازکم محکمہ اکائونٹس کے افسران دستیاب نہیں ہیں۔
میڈیا ہائوسز کے بلوں کی ادائیگی نہ ہونے سے میڈیا میں بھی عدم ادائیگی پر غم وغصہ پایا جاتا ہے، میڈیا ہاوسز کی جانب سے یہ بات کی جارہی ہے کہ ان کو اشتہارات کی مد میں ملنے والی رقم یوٹیلیٹی بلوں کی طرح ہے لہذا ادائیگیاں روکنا درست نہیں ہے جبکہ بلدیاتی اداروں کے ایڈمنسٹریٹرز کا کہنا ہے کہ ہم میڈیا ہائوسز کے چیک بنانے کیلئے تیار ہیں لیکن بینک انہیں کلئیر نہیں کرے گا جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بینک کو جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ وہ تنخواہوں، اوورٹائم، پینشنز اور اسی قسم کے دیگر اخراجات جن کا تعلق اسٹیبلشمنٹ سے ہو یا فیول کی مد میں ادائیگیاں کریں بقایا مالی ٹرانزیکشن نہ کی جائے۔
ماہ جون رواں مالی سال کے بجٹ کا آخری مہینہ ہے اور اسی مہینے میں عیدالضحیٰ اور ممکنہ طور پر سمندری طوفان کے پیش نظر برسات کا امکان ہے جس کیلئے بلدیاتی اداروں کو ایمرجنسی نوعیت کے اقدامات کرنے ہیں، عیدالضحی پر فیومیگیشن اور ایمرجنسی آلائشیں اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے انتظامات نہ کئے گئے تو شہر میں خطرناک بیماریاں جس میں کانگو بھی شامل ہے پھیلنے کا اندیشہ ہوسکتا ہے جبکہ نالہ صفائی نہ ہونے سے شہر میں برسات تباہ کن حالات پیدا کرسکتی ہے لہذا اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ جلد از جلد منجمند بلدیاتی اکاؤنٹس کھولنے کے احکامات جاری کرنے چاہیئں جن کا منجمند کرنا فی الوقت قطعی طور پر مناسب نہیں لگ رہا ہے۔
بلدیاتی اداروں کو پہلے ہی نئی ترقیاتی اسکیموں سے روک دیا گیا ہے لہذا فی الوقت ایسا ممکن نہیں ہے کہ بلدیاتی ادارے یا ٹھیکے دار کسی بھی نئے کام میں ہاتھ ڈالیں لیکن نالہ صفائی اور عیدالضحیٰ کے حوالے سے اخراجات کو روکنا شہر اور شہریوں کے ساتھ زیادتی ہے جبکہ یہ میڈیا ہائوسز سمیت ان کے ساتھ بھی زیادتی ہے جنہوں نے بلدیاتی اداروں کی بہتری کیلئے کام کیا اور اب وہ ادائیگیوں کیلئے منجمند اکاؤنٹس کے بحال ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔