برطانیہ میں خودساختہ جلاوطنی گزارنے والے پاک فوج کے سابق میجر اور یوٹیوبر عادل راجہ نے اپنی رہائی کے بعد بڑا اعلان کردیا۔
عادل راجہ کو لندن پولیس نے اشتعال انگیز تقریر کے کیس میں 8 گھنٹے حراست میں رکھ کر پوچھ گچھ کرنے کے بعد رہا کردیا، اُن کے وکیل نے الزامات کے حوالے سے کچھ بھی بتانا مناسب نہیں سمجھا تاہم عادل راجہ نے رہائی کے بعد ایک طویل پیغام جاری کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے اور میری ویلفیئر کے بارے میں بہت سی افواہیں پھیلی ہوئی ہیں، جو بالکل غلط ہیں، الحمدللہ، میں ٹھیک ہوں اور فسطائیت کے خلاف اور پاکستان میں جمہوریت کے لیے آواز اٹھانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہوں۔
عادل راجہ نے لکھا کہ میں حقیقی تبدیلی لانے کے واحد راستے کے طور پر پرامن احتجاج کے عوام کے جمہوری حق کی وکالت کرتا رہوں گا، پرامن مظاہرین کا سمندر تبدیلی کو حاصل کر سکتا ہے، جو پرتشدد احتجاج نہیں کر سکتا کیونکہ تشدد صرف نتیجہ خیز ثابت ہو سکتا ہے‘۔
There have been many rumours about me and my welfare. Alhamdullilah, I am well.
I remain fully committed to raising a voice against fascism and for democracy in Pakistan.
I will continue to advocate people’s democratic right to peaceful protest as the only way to bring about…— Adil Raja (@soldierspeaks) June 14, 2023
یوٹیوبر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے لیے سیاسی اور معاشی استحکام لانے کا واحد راستہ، جو ہر پاکستانی، سیاسی وابستگی کی خواہشات سے قطع نظر، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات اور ‘بلاتعطل’ جمہوریت ہے، آئین کے تحت ‘اپنے اختیارات کے اندر رہتے ہوئے’ کام کرنے والے تمام ادارے پاکستان کی کامیابی کے لیے ضروری ہیں۔ افراد پر تنقید سے اداروں کو کمزور نہیں ہونے دینا چاہیے‘۔
انہوں نے مزید لکھا کہ میں تمام دعاؤں، خدشات، اور نیک تمناؤں سے عاجز ہوں، میرے خیالات اور دعائیں ہمیشہ ہر اس پاکستانی کے ساتھ ہیں جو ہماری خوبصورت سرزمین میں ایک بہتر اور پرامن مستقبل چاہتا ہے۔