پاکستان پیپلزپارٹی کے سوشل میڈیا پر متحرک کارکن شہزاد شفیع نے مقامی قیادت کی نشاندہی پر مہاجروں کو بھوکا ننگا کہنے سے متعلق ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا۔
جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے جیالے شہزاد نے حافظ نعیم الرحمان کے اوطاق سے متعلق بیان کے بعد سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ 1947 میں جب بھوکے ننکے آئے تو واہگہ سے لے کر صادق آباد تک ٹرین سے دروازے بند کردیے گئے تھے۔
گھوٹکی سے لے کر کراچی تک ان ہی سندھیوں کی اوطاق میں تمھیں اور تمھارے اہل خانہ کو عزت کے ساتھ پناہ دی۔
شہزاد کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے معاملے کی توجہ پی پی قیادت کی طرف دلائی جس پر سعید غنی نے مداخلت کی اور ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کی۔
Ok I’m deleting my Tweet in respect of my senior Jiyalas regarding a reply against Racist statement of Jamat E Islami against Sindh & Sindhi Natives their Culture .
But yes I always own my words if someone attacks on #Sindh
— Shahzad Shafi (@ShahzadShafi007) June 14, 2023
سعید غنی نے اپنے بیان میں لکھا کہ ’شہزاد یہ انتہائی قابل اعتراض انداز بیان ہے، چند افراد کی منفی سوچ کو 1947 میں ہجرت کرنے والے تمام محب وطن پاکستانیوں سے جوڑنا قطعی مناسب نہیں ہے‘۔
شہزاد یہ انتہائی قابل اعتراض انداز بیان ہے، چند افراد کی منفی سوچ کو 1947 میں ہجرت کرنے والے تمام محب وطن پاکستانیوں سے جوڑنا قطعی مناسب نہیں ہے- بہتر ہوگا جو لوگ منافرت، نفرت اور لسانیت کو فروغ دیکر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں انکا نام لیکر بات کی جائے- https://t.co/VNeExDV4WI
— Senator Saeed Ghani (@SaeedGhani1) June 14, 2023
انہوں نے لکھا کہ ’بہتر ہوگا جو لوگ منافرت، نفرت، اور لسانیت کو فروغ دے کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کررہے ہیں انکا نام لے کر بات کی جائے‘۔
پیپلز پارٹی میں مثبت سوچ کراچی اور سندھ کے باقی علاقوں کے لیئے خوش آئند ہے۔ pic.twitter.com/9OcLPGg4UL
— Rumaisa Mohani (@RumaisaMohani) June 14, 2023
سعید غنی کی مداخلت اور شہزاد کے ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے پر اردو بولنے والے صارفین نے اس عمل کو قدر کی نگاہ سے دیکھا۔ معروف شاعر حسرت موہانی کے خانودے سے تعلق رکھنے والی سوشل میڈیا انفلوئنسر رمیسہ نے اس عمل کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’پیپلزپارٹی میں مثبت سوچ سندھ کے باقی علاقوں کیلیے خوش آئند ہے‘۔