باجوہ اور عسکری قیادت کو خط لکھنے پر فوجی عدالت سے سزا پانے والا انجینئر رہا

جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی بطور آرمی چیف مدت ملازمت پر سپہ سالار سمیت میجر جنرلز کو تنقیدی خط لکھنے والے انجینئر حسن عسکری کو تین سال بعد رہائی نصیب ہوگئی۔

 

حسن عسکری کے والد کا تعلق فوج سے تھا اور وہ 2 اسٹار میجر جنرل کے عہدے سے رئلیٹائرڈ ہوئے ہیں۔ حسن عسکری پیشے کے اعتبار سے کمپیوٹر انجینئر ہیں۔

 

ایک سال حراست کے بعد حسن عسکری کو فوجی عدالت نے پانچ سال بامشقت سزا سنائی تھی، ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ خط کے ذریعے انہوں نے فوجی قیادت اور افسران کو سسٹم کیخلاف بغاوت پر اکسانے کی کوشش کی، اس پر مقدمہ وسطی پنجاب کی گوجرانوالہ چھاؤنی میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل (ایف جی سی ایم) نے چلایا تھا ل، اس مقدمے اور ٹرائلز کی منظوری عمران خان نے بطور وزیر اعظم دی تھی۔

 

واضح رہے کہ عمران خان ان دنوں جنرل (ر) باجوہ کے بہت قریب تھے جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما آرمی چیف کو قوم کا والد اور پاکستان کیلیے بھی سب سے زیادہ اہم اور ضروری قرار دیتے تھے۔

 

ملٹری کورٹ میں ٹرائل کے دوران حسن عسکری نے اپنا وکیل کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد انہیں فوج کی طرف سے ہی وکیل کی خدمات پیش کی گئیں جہاں انہوں نے اپنا مدعا بیان کیا۔

 

حسن عسکری کے والدین نے فوجی عدالت کی سزا کے خلاف اپنی وکیل ایمان مزاری کی وساطت سے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ سزا کے خلاف ملڑی کورٹ آف اپیلز میں کی گئی اپیل کے نتیجے میں حسن عسکری کی سزا کم کر د­ی گئی تھی۔

google.co.id
royal188
royal 188
slot online
rtp slot
https://royal188-akun.shop
royal188
royal 188
slot online
slot online
situs slot
situs slot online
link slot gacor
slot gacor hari ini
situs slot gacor
slot online gacor
slot gacor
dungunbaru