جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی عبد الرشید نے انکشاف کیا ہے کہ چاکیواڑہ میں قائم سرکاری اسکول میں فرنیچر نہیں اور وہ بند پڑا ہوا ہے۔
صوبائی اسمبلی بجٹ سیشن کے حوالے سے اسمبلی میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید نے کہا کہ بجٹ میں 4 سو ملین اسکول کے فرنیچر کے لیے رکھے گئے ہیں، بے نظیر شہید کالج چاکیواڑہ میں فرنیچر نہیں ہے، میں نے اسکول میں لگا تالا بھی دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی 15 سال سے مستقل اقتدار موجود ہے، آج بھی سندھ کے بچے کے پاؤں میں چپل کیوں نہیں ہے، بجٹ کے خسارے کا خمیازہ 16 سال کا بچہ ہے، سندھ میں چپے چپے پر غربت ہے۔
عبدالرشید نے کہا کہ گریڈ دو سے 5 تک جو پیپلز پارٹی میں ہوگا اس کو ملازمت دی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شراب کی فیکٹریوں سے 1145 ملین کی آمدن ہوگی، گاڑیوں کی نمبر پلیٹوں کا ایشو مستقل چل رہا ہے، سفید پوش لوگوں کی عزتوں کو نیلام مت کرائیں، آج بھی آٹے کا بحران موجود ہے، ایک آٹے کی تھیلی لینے کےلئے بیٹی اور ماں ذلت کا سامنا کررہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے لوگوں کو سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں اکثریت حاصل ہوگئی، اگر آپ کا وزیر اعظم بنتا ہے تو سندھ میں آئندہ پانچ سال میں کوئی بچہ ان پڑھ نہیں رہنا چاہیے، آپ عروج کا دور دیکھ رہے ہیں، ہر عروج کے بعد زوال شروع ہوتا ہے اور اب پیپلز پارٹی کا زوال شروع ہوگیا ہے۔