کراچی: صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو کس نے بلدیاتی الیکشن کے بائیکاٹ کا کہا تھا، کراچی سندھ رہے گا، کسی کے باپ میں دم نہیں جو ہمیں روکے۔
سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے حوالے سے منعقد اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ اگرکسی کی جماعت میں کوئی اشوزہیں تواس پرہم کیاکرسکتے ہیں، پیپلزپارٹی کی لیڈرشپ کی ہدایت ہےکہ سب کوساتھ لیکرچلیں، کہا گیا گندم کا ریٹ بڑھانے کا فائدہ وڈیرے کو ہوتا ہے، پوری دنیامیں کوئی ایسا کاروبارنہیں جس میں پچاس فیصد حصہ مزدورکا بنتا ہو جبکہ کسان پچاس فیصد فصل کامالک ہوتا ہے، اگرگندم کاریٹ نہ بڑھاتے توفوڈ سیکیورٹی کے اشوزہوتے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کواحساس ہے کہ سندھ میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں 21 لاکھ مکان گرے، جنہیں ہم دوبارہ تیار کررہے ہیں اور کوئی بھی شخص گوگل پر سرچ کر کے انہیں دیکھ سکتا ہے، پوری دنیامیں اتنی تعداد میں کسی نے گھرنہیں بنائے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کوکس نے کہا تھا بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کرے، ایم کیوایم نے اپنی مرضی سے بائیکاٹ کیاتھا، الحمداللہ اب کراچی میں اب ہڑتالیں نہیں ہوتی اور دہشت گردی یا بھتا نہیں لیا جاتا۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے مردم شماری پرسب سے پہلے بات کی، اور سب سے پہلے اعراض اٹھانے والے وزیر اعلیٰ تھے، بھائیوں کوتوپتہ بھی نہیں تھا، اس مردم شماری پراعتراض تھا یااس سے پہلے والی مردم شماری پربھی تھا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ایم کیوایم کے وزیرنے ماضی میں متنازع مردم شماری پردستخط کیے، آصف علی زرداری اورڈاکٹرخالدمقبول کے درمیاں ذہنی ہم آہنگی ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگرکوئی اوراعتراض کرتاہے تواس کامسئلہ ہے، کراچی سندھ ہے کراچی سندھ تھا، کسی کے باپ میں دم نہیں جو ہمیں روکے، سندھ سے کراچی آنے والوں کو کیسے روکا جاسکتا ہے؟ جوسہولیات سندھ کے شہری علاقوں میں ہیں وہ دیہات میں نہیں ہیں ہم مانتے ہیں، اس لیے کسی کو شہر آنے سے نہیں روکا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی دھمکی نہیں دے سکتے، تم ہوتے کون ہو دھمکی دینے والےَ کراچی میں پنک بسزکے بعد ان ٹیکسیزبھی چلیں گی، پچاس روپے میں لوگ پچاس پچاس کلومیٹرسفرکررہے ہیں، کراچی میں کہاجاتاہے صحت کی سہولیات نہیں ہیں، پورےپاکستان میں سب سے بہترمفت صحت کی سہولیات ہیں تووہ کراچی ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ ملیرمیں ملتان میں کشمیرمیں پیپلزپارٹی جیتی، یہ بات ہے وفاق کی علامت ہے، جونفرت کی سیاست کرتے ہیں وہ الیکشن میں کھڑے بھی نہیں ہوسکتے، حکومت سندھ نے سونامی کی وارننگ جاری کی تھی، جس طریقے سے وارننگ آئی تھی ہماری قیادت اورمنتخب نمائندے میدان میں تھے، کئی ملک اب تک کووڈ کے اثرات سے نہیں نکلے جبکہ سیلاب نے بھی بہت تباہی مچائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے سیلاب متاثرین سے جو وعدے کیے وہ پورے کر کے دکھائے جبکہ وفاقی حکومت نے جوکہاوہ پورانہیں کیا، ہماری شکایت بنتی ہے سندھ کی شکایات کا ازالہ کرے، وفاق دے نہ دے مجھے اتنا پتہ ہے میری لیڈرشپ اپنے وعدے پورے کرے گی۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بھی مشرف دورمیں ضلعی کونسل اسی طرح کام کرتی تھی اب بھی کررہی ہے، تعصبی اورنفرت کی زبان کی ہم مذمت کرتے ہیں، کراچی اور سندھ کے لوگ اب باشعور ہوگئے ہیں اور وہ ان باتوں میں نہیں آئیں گے۔