جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور میئر کے امیدوار نے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کردیا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر پیپلز پارٹی کی فسطائیت و جمہوریت کش رویے، مینڈیٹ پر ڈاکے اور الیکشن پر قبضے اور میئر کراچی کے جعلی انتخاب کے خلاف جمعہ کو ملک گیر سطح پر یوم سیاہ منایا گیا، کراچی میں اہم پبلک مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے، ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھی گئیں، سیاہ جھنڈے لہرائے گئے۔
مظاہرین نے پیپلز پارٹی، سندھ حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور پُر جوش نعرے لگائے،جن میں یہ نعرے شامل تھے ”گلی گلی میں مچ گیا شور، پکڑو پکڑو مینڈیٹ چور، تیز ہو تیز ہو جدو جہد تیز ہو، فتح کی سمت متحد،بڑھے چلو،بڑھے چلو، لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی‘نہیں چلے گی،غنڈہ گردی کی سرکار نہیں چلے گی، نہیں چلے گی، ظلم کے نظام کو ہم نہیں مانتے، ظلمتوں کی شام کو ہم نہیں مانتے، جاگیردار سیاست میں سارا صوبہ آفت میں،جاگیردار حکومت میں سارا صوبہ آفت میں، نکلا ہے کراچی نکلا ہے،حق لینے اپنا نکلا ہے،حق دو کراچی کو، اب کے برس ہم اہل کراچی اپنا پورا حق لیں گے“۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شاہراہ قائدین پر ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورا ملک کراچی کے عوام کی پشت پر کھڑا ہوگیا ہے، پیپلز پارٹی کو پورا پاکستان مینڈیٹ چور اور ڈاکو کہہ رہا ہے۔ کراچی سے چترال تک سندھ، پنجاب، کے پی کے، بلوچستان اور آزاد کشمیر میں عوام نے احتجاج کیا ہے اور یہ نعرہ گونج گیا ہے کہ ”گلی گلی میں مچ گیا شور، پکڑو پکڑو مینڈیٹ چور“۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو وزیر اعظم بنانے کا خواب دیکھ رہی ہے اب اسے پورے پاکستان میں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا اور جواب دینا ہو گا کہ کراچی میں عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ کر کے کیوں جمہوریت کا گلا گھونٹا گیا؟ انہوں نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ اور میئر کے جعلی انتخاب کو قبول نہیں کریں گے،پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی فسطائیت،حکومتی جبر و تشدد اورغیر جمہوری، غیر آئینی ہتھکنڈوں کے خلاف اور اپنا مینڈیٹ واپس لینے کے لیے ہر قسم کی آئینی، قانونی،جمہوری جدو جہد جاری رکھیں گے۔
حافظ نعیم نے اعلان کیا کہ حقوق کراچی تحریک آج ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، ہم عوام سے رابطے کریں گے اور بہت جلد شہر میں ایک بڑے جلسے کا اعلان کریں گے، آج جس طرح عوام پر جعلی میئر کو مسلط کیا ہے اسے عوام تسلیم نہیں کریں گے، عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ کر کے ہمارے میئر کا راستہ روکا اور جعلی میئر بنا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 31 منتخب نمائندوں کو غائب کیا گیا اور ان کے گھر والوں کو ڈرایا دھمکایا گیا اور کلفٹن کے فلیٹ اور فارم ہاؤس میں محصور کیا گیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے مینڈیت پر ڈاکا ڈالا ہے اور مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا ہے، 1970میں بھی اس نے ملک ٹوٹنا گوارا کر لیا لیکن مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا۔
جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ ہم نے میئر کے انتخاب کے وقت نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی کے 31منتخب نمائندے جنہیں اغواء اور لاپتا کیا گیا ہے وہ آج موجود نہیں ہیں لیکن کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، ہم 31 منتخب نمائندوں کے غائب کرنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن اور عدالت میں بھی جائیں گے۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو13جون کو خط لکھا تھا کہ جن منتخب نمائندوں کو لاپتا کیا گیا ہے ان کی میئر کے انتخاب میں شرکت یقینی بنائی جائے،صوبائی الیکشن کمشنرمیڈیا پر آکر جھوٹ بول رہے ہیں کہ ہم نے خط نہیں لکھا اس خط کا ہمارے پاس ثبوت موجود ہے، جماعت اسلامی نے غیر منتخب شخص کو میئر بنانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہوئی ہے اور عدالت عالیہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر ترمیمی بل کے خلاف جماعت اسلامی کے حق میں فیصلہ آیا تو یہ میئر کا انتخاب کالعدم قرار دیا جائے گا اور دوبارہ انتخاب ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 6یوسیز کے حوالے سے جن کے فارم 11اور 12ہمارے پاس موجود ہیں اب یہ کیس ہم نے سپریم کورٹ میں دائر کر دیا ہے اور امید ہے کہ ہمارے حق میں فیصلہ آئے گا اور اس سے ہماری عددی اکثریت میں اضافہ ہو گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی والے کس منہ سے کراچی کے چارٹر کی بات کرتے ہیں، پیپلز پارٹی نے ہی تو کراچی کے وسائل، حقیقی نمائندگی، مردم شماری اور ملازمتوں پرڈاکا ڈالا ہے، کے فور منصوبہ 18سال بعد بھی مکمل نہیں کیا گیا ہے کراچی سرکلر ریلوے کا بھی کئی بار افتتاح کیا گیا لیکن آج کہاں ہے سرکلر ریلوے؟ سڑکوں کی مرمت اور نالوں کی صفائی کے اربوں روپے کرپشن اور نا اہلی کی نذر کر دیئے گئے، کہاں ہے کراچی کے حقوق اور اب کراچی کے چارٹر کی بات کر کے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے امیر جماعت اسلامی پاکستان کا خصوصی طور پر اور دیگر مرکزی قائدین کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے کراچی کے مقدمے اور عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکے کے حوالے سے کراچی کے عوام کے جائز حق کے لیے آواز اُٹھائی، خود کراچی تشریف لائے اور ملک بھر میں کراچی کے ایشوز پر اہل کراچی کی ترجمانی کی اور آج (جمعہ کو) بھی ملک بھر میں پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی فسطائیت اور مینڈیٹ پر ڈاکے کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا۔