حیدرآباد: پیپلزپارٹی کے دہشت گردوں نے وائس چیئرمین پر آتشی اسلحے سے حملہ کیا، ایم کیو ایم

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے دہشتگردوں کی جانب سے حیدرآباد کے وائس چیئرمین کے امیدوارشہباز قریشی پر آتشی اسلحے سے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

اپنے اعلامیے میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اب شہری سندھ میں جنگل کا قانون نافذ کرنا چاہتی ہے جس کیلئے اپنے غُنڈوں کو ٹاسک دیدیا ہے، سندھ پولیس بھی پیپلز پارٹی کی بی ٹیم بن کر دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کررہی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر سندھ پولیس نے حملے میں ملوث دہشتگردوں کو فلفور گرفتار نہیں کیا تو ہر آئینی و قانونی راستہ اختیار کریں گے، پیپلزپارٹی کی بربریت کا منہ توڑ جواب دینے کی طاقت رکھتے ہیں لیکن ہمیں شہر کا امن عزیز ہے۔

رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ہمارے صبر کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے پیپلز پارٹی اندرون سندھ کے کھیل شہروں میں نہ کھیلے، وزیراعظم پاکستان ایم کیو ایم کے وائس چیئرمین کے امیدوار پر حملے کا نوٹس لیں۔

قبل ازیں حیدرآباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر کارکن قادر قریشی کے چھوٹے بھائی اور  پریٹ آباد کے نامزد وائس چیئرمین شہباز قریشی  پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی۔

مقامی افراد کے مطابق فائرنگ کرنے والوں میں شانی، شفیق موٹا، عالم اور امجد شامل تھے جن کا تعلق پاکستان پیپلزپارٹی سے ہے۔

شہباز قریشی کو تشویشناک حالت میں سول اسپتال منتقل کیا گیا، جس کے بعد ڈسٹرکٹ انچارج ظفر صدیقی وارکین ڈسٹرکٹ کمیٹی، حق پرست ایم پی اے راشد خلجی، ٹاونز اور یوسیز کے زمہ دران و کارکنان بڑی تعداد میں اسپتال بھی پہنچے۔

آخری اطلاعات کے مطابق شہباز قریشی کی حالت پر ڈاکٹرز نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور انہیں علاج کے لیے اسپتال میں ہی روکا ہوا ہے۔