معروف کامیڈین ولی شیخ نے کہا کہ پولیس جس طرح چاہے تحقیقات کرلے میں میرے ساتھ مویشی منڈی جاتے ہوئے لوٹ مار کی واردات ہوئی تھی۔
کراچی پولیس چیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ولی شیخ نے کہا کہ ناردرن بائی پاس پر جب ڈکیتی کی واردات ہوئی تو قریب میں موبائل کھڑی ہوئی تھی، جس میں بیٹھ کر ڈاکوؤں کا تعاقب بھی کیا لیکن وہ فرار ہوگئے بعدازاں رینجرز موبائل سے گلشن معمار تھانے کا پتہ پوچھ کر تھانے گئے اور مقدمہ درج کرایا۔
انہوں نے کہا کہ ناردرن بائی پاس مویشی منڈی جاتے ہوئے پل پر میرے دوست کی کال بھی آئی تھی جو میں نے ریسیو بھی کی تھی۔
قبل ازیں کراچی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ کامیڈین ولی شیخ نے مویشی منڈی سے متعلق جو بات کی وہ حقائق کے برعکس ہے ، واردات کا جو وقت وہ بتا رہے ہیں اس وقت ان کی لوکیشن ملیر سٹی کی ہے۔
اس حوالے سے ولی شیخ کا کہنا ہے کہ اگر میری بات غلط ثابت ہوتی ہے تو مجھے قانون کے مطابق سزا دی جائے ، انھیں اس حوالے سے نہیں معلوم کہ کراچی پولیس چیف میری ملیر سٹی کے لوکیشن سے متعلق بات کس بنیاد پر بات کر رہے ہیں۔
ولی شیخ نے کہا کہ انھوں ںے بتایا کہ جس وقت میرے ساتھ واردات ہوئی نجی ٹی وی چینل سے وابستہ عفان بھی میرے ہمراہ تھے اور ان کا ایک موبائل فون جو کہ موٹر سائیکل پر چڑھے کور کی جیب میں رکھا تھا وہ چھین جانے سے بچ گیا اور اسی موبائل فون تھانے میں ویڈیو بنائی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ میں انویسٹی گیشن افسر سرور کے مکمل تعاون کر رہا ہوں اور وہ میرے گھر بیان لینے بھی آئے اور انھیں مجھ سے کوئی پریشانی نہیں یہ بات درست نہیں کہ میں پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا ہوں۔
ولی شیخ نے بتایا کہ واردات کے بعد میرے پاس ایک فون آیا تھا کہ ایس ایس پی صاحب نے بلایا ہے اس وقت میں اپنی ہمشیرہ کی ساس جو انتقال کر گئیں تھیں ان کے جنازے میں تھا اور یہ بات میں نے انھیں بتائی جس پر مجھے کہا گیا کہ بعد میں آپ سے فون پر رابطہ کرلیا جائیگا تاہم اس کے بعد کسی کا دوبارہ فون نہیں آیا۔
واضح رہے معروف کامیڈین ولی شیخ اور عفان کے ساتھ رواں ماہ 4 جون کو ناردرن بائی پاس مویشی منڈی جاتے ہوئے لوٹ مار کی واردات ہوئی تھی جس میں ڈاکو ولی شیخ کا موبائل فون 85 ہزار روپے نقدی جبکہ اس کے ساتھی سے موبائل فون اور 5 ہزار روپے نقدی چھین کر فرار ہوگئے تھے ۔