لاپتہ ہونے کا کرب

لاپتہ ہونے پر متاثرہ فیملی کو پہلا خیال اپنے پیارے کی موت کا ہی آتا ہے مگر دل اور دماغ اس کو تسلیم نہیں کرتے تاہم کہیں سے انجانی آواز بار بار اس بات کو یاد کرا کے جھنجوڑتی رہتی ہے۔

لاپتہ یا گمشدہ ہونے کا کرب کیا ہے، یہ ٹائٹن آبدوز میں 18 جون اتوار کو فاؤنڈ لینڈ کے ساحل سے 600 کلومیٹر دور سمندر کی گہرائی میں غرقیاب 111 سال قدیم ٹائی ٹینک دیکھنے والوں کے اہل خانہ سے ہی پوچھا جاسکتا ہے۔

ٹائٹن آبدوز میں مجموعی طورپر پانچ افراد سوار تھے جن میں مالک بھی تھا، ان میں سے چار خطرناک حد تک مہم جوئی کا خبط رکھتے تھے اور وہ اسی شوق کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوگئے۔

ٹائٹن کو کیا ہوا کیا نہیں وہ کیسے حادثے کا شکار ہوئی یہ باتیں شاید وقت کے ساتھ سامنے آجائیں مگر امریکی کوسٹ گارڈز نے جو صورت حال بتائی وہ یہ ہے کہ آبدوز کے اندر ہی کوئی دھماکا ہوا۔

اٹھارہ جون کو روانہ ہونے والوں کے اہل خانہ نہیں جانتے تھے کہ انہیں چار دن تک اپنے پیاروں کے لاپتہ یا گمشدہ ہونے کے کرب سے گزرنا پڑے گا، جب آبدوز نہ آئی اور رابطہ منقطع ہوا تو باتیں ہونے لگیں کہ اتنے گھنٹے کی آکسیجن رہ گئی ہوگی پھر بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔

اس دوران سیاحوں کے اہل خانہ بھی ساحل پر موجود تھے اور وہ گاہے بگاہے خبریں حاصل کرنے کی کوشش کررہے تھے اور مسلسل جذباتی کیفیت میں کھانے پینے سے بے پرواہ یہ لوگ کبھی روتے، ٹہلتے اور کھانے پینے کسی خبر کے انتظار میں تھے۔

ان پانچ افراد کے اہل خانہ کئی بار جیے اور مرے پھر بالآخر گزشتہ شب یعنی 23 جون کو آبدوز کا ملبہ ملا اور ریسکیو ٹیموں سمیت کمپنی نے سب کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تو سب کے دل سے لاپتہ ہونے کا کرب ختم ہوگیا، جتنا انتظار اور کرب سے یہ وقت گزرا اب لواحقین اتنا ہی زیادہ ریسکیو ٹیموں کا شکریہ ادا کررہے ہیں۔

نامور پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد کی بہن اور سلیمان داؤد کی پھوپھو نے انتقال کی تصدیق کرنے پر امریکی کوسٹ گارڈ سمیت تمام ریسکیو اداروں کا شکریہ ادا کیا کیونکہ اب اُن کے دل اور انہیں یقین آگیا ہے کہ واپسی نہیں ہوگی۔

لاپتہ ہونے پر واپسی کی امید اور انتظار کے ساتھ کہیں نہ کہیں موت کا خیال بھی رہتا ہی ہے حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ موت ایک حقیقت ہے مگر گمشدہ شخص کی موت کا سوچنا جو کرب دیتا ہے شاید اُس کا ادراک ہمیں نہیں بلکہ اس کا متاثرین ہی صحیح جانتے ہیں۔

اللہ تمام متاثرین کے اس کرب کو دور کرے اور اُن کے دل کو قرار دے۔ آمین

اپنا تبصرہ بھیجیں: