متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکین رابطہ کمیٹی نے شدید گرمی اور مہنگائی میں کے الیکٹرک کی جانب سے 15 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک شہریوں سے بلوں کی مد میں بھاری رقوم وصول کر رہی ہے اور کارکردگی صفر ہے۔
ترجمان ایم کیو ایم نے کہا کہ اربوں روپے منافع اور بھاری بلوں کی وصولی کے باوجود مختلف علاقوں میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان لوڈشیڈنگ کے حوالے سے کے الیکٹرک کی جانب سے دی جانے والی مختلف وجوہات کو مسترد کرتی ہے کراچی کے کئی علاقوں میں کچھ صارفین کے بلوں کی عدم ادائیگی پر پورے علاقے کی بجلی منقطع ہے یہ کونسی منطق ہے؟
مختلف علاقوں میں کسی ایک نادہندہ صارف کی سزا پورے علاقے، اپارٹمنٹ یا بلڈنگ کے تمام صارفین کو دی جارہی ہے۔
اراکین رابطہ کمیٹی نے کے الیکٹرک حکام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک بدمعاشی بند کرے اور کراچی والوں کے صبر کا امتحان نہ لے اگر کے الیکٹرک نے عوامی مطالبات پر کان نہ دھرے تو ایم کیو ایم عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے نیشنل گرڈ اسٹیشن سے ملنے والی بجلی پر مکمل انحصار کیا ہوا ہے جبکہ معاہدے کے تحت انھیں اپنی بجلی بھی پیدا کرنا ہے جبکہ کے الیکٹرک اپنی بجلی پیدا کرنے کے نام پر ہی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بلوں میں کئی مہینوں تک اضافی چارجز لگا کر بھیجتی ہے۔
اراکین رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کے الیکٹرک اور وفاقی حکومت کراچی کے شہریوں کے صبر کا امتحان نہ لے انتہائی ناقص کارکردگی اور عوام سے ناجائز بلنگ کے باوجود کے الیکٹرک کے خلاف کوئی کاروائی کا نہ ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔
اراکین رابطہ کمیٹی نے نیپرا حکام سے بھی اپیل ہے کہ کے الیکٹرک کو مختلف مدوں میں ہر ماہ چارجز بڑھانے کی اجازت نہ دیں وزیراعظم پاکستان کے الیکٹرک کی بدمعاشی اور کراچی کی خراب ہوتی صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔