حکومت نے آئی ایف ایم کے ساتھ معاہدے کی ایک اور شرط پر عمل کرتے ہوئے بجلی کی قیمت میں تکنیکی طریقے سے اضافہ کر کے یونٹ پچاس روپے کا کردیا ہے۔
حکومت نے بجلی کے پیک آورز کے دورانیہ میں اضافہ کردیا گیا۔ پیک آورز میں فی یونٹ 50 روپے وصول کئے جائیں گے۔
جنگ اخبار کے مطابق وزارت توانائی کے پاور ڈویژن نے بجلی کے پیک آورز میں 2 گھنٹے بڑھا دئے۔ اب شام 5 بجے سے رات 11 بجے تک پیک اورز لاگو ہوں گے جبکہ یہ پہلے 6 بجے شام سے 10 بجے کے بجائے اور فی یونٹ 34 روپیہ وصول کیا جاتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اب پیک آورز کے دوران بجلی کا فی یونٹ تھری فیز میٹر والوں سے 50روپے فی یونٹ پیک ٹائم میں وصول ہوا کریگا۔
ٹائم آف یوز میٹر کے صارفین 49روپے 35پیسے فی یونٹ پیک آور 5سے 11بجے تک کے بل کی ادائیگی کیا کرینگے اور پیک آور کے بعد رات 11بجے سے اگلی شام 5بجے تک آئوٹ آف پیک آورز 33روپے تین پیسے فی یونٹ ادا کیا کرینگے۔
کمرشل صارفین جن کے تھری فیز میٹر ہیں اور گھریلو صارفین جنہوں نے تھری فیز میٹر اے سی وغیرہ کیلئے لگوا رکھے ہیں اُنہیں یکم جولائی 2023ء سے نئے مقرر کردہ پیک آورز کے ریٹ پر ادائیگی کرنا ہو گی۔
آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی شرائط پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے حکومت ملک بھر کی بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے ذریعے بجلی کے صارفین سے 3ہزار 281ارب روپے (3اعشاریہ 281ٹریلین) حاصل کر پائے گی۔