چاند کے بعد بھارت نے سورج کی جانب خلائی مشن روانہ کردیا

 چاند کو تسخیر کرنے کے بعد بھارت کی نظریں اب سورج پر ہیں، پڑوسی ملک نے چاند کے بعد اب سورج کی جانب خلائی مشن روانہ کردیا ہے۔ 

گذشہ  ہفتے بھارتی خلائی مشن ’ چندریان‘ کامیابی سے چاند کے جنوبی حصے میں اتر گیا۔ چندریان چاند کے  جنوبی حصے کے بارے میں قیمتی معلومات زمین پر ارسال کرے  گا جن سے سائنس دانوں کو چاند  کے اس حصے کی زمین کے بارے میں پہلی بار معلومات حاصل ہوسکیں  گی۔

 چندریان سے قبل چاند کے جنوبی حصے کی جانب کسی اور ملک نے خلائی مشن روانہ نہیں کیا تھا۔

تسخیر قمر  کے بعد  بھارت نے اپنے خلائی مشن کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے  سورج کو بھی  ہدف بنالیا ہے اور  انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن ( اسرو ) نے سورج کے مطالعے  کے لیے  نظام شمسی کے مرکزی یعنی سورج  کی جانب خلائی مشن روانہ کردیا ہے  جس کا نام ’ آدتیہ ایل 1 ‘ ہے۔

امریکا اور  یورپی خلائی پروگراموں کے بعد  یہ ایشیا کا پہلا سولر آبزرویٹری مشن  ہے جو سورج کے مدار  میں پہنچے گا اور  اس کا تحقیقی مطالعہ کرے گا۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن نے خلائی جہاز کو اس طرح ڈیزائن کیا ہے کہ یہ چار ماہ کے دوران 15  لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے  کر کے ’ لیگ رینج ‘ پوائنٹ پر پہنچے گا جہاں ثقلی قوتیں آکر یکجا ہوتی ہیں۔

آدتیہ ایل 1 جدید ترین سائنسی آلات بشمول میگنیٹومیٹر، کوروناگراف اور  سولر الٹراوائلٹ امیجنگ ٹیلی اسکوپ سے لیس ہے جن کی مدد سے سورج کے مقناطیسی میدان، کورونا اور  شمسی ہواؤں کا مطالعہ کیا جائے گا۔

 اس مشن کی مدد سے سورج کے برتاؤ کے بارے  میں اہم معلومات حاصل ہونے کی توقع ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: