امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ الخدمت بنوقابل پروجیکٹ نوجوانوں کے لیے تاریکی میں روشنی کی کرن اور مایوسی کے ماحول میں امیداور سہارا ہے،اس پروجیکٹ کو مزید وسیع کردیا گیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ 10ستمبر کو بنو قابل پروجیکٹ 2.0کے حوالے سے باغ جناح گراؤنڈ میں تقریب منعقد کی جائے گی،بنو قابل 1.0میں آئی ٹی کورسز میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے بچوں اور بچیوں میں میڈلز اور شیلڈز بھی تقسیم کی جائیں گی اورنئے بیجزکا اعلان کیا جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ تمام حکومتوں اور آئی ٹی منسٹرز کے لیے شرم کا مقام ہے کہ جنہوں نے ہمیں آئی ٹی ایکسپورٹ میں صرف 3 بلین ڈالر بھی نہیں کراس کرنے دیا۔ جب کہ پڑوسی ملک جس کی آبادی 5گنا زیادہ ہے اس کی آئی ٹی میں ایکسپورٹ 300بلین ڈالر ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے مزید کہا کہ کراچی میں 80سے 85فیصد لڑکے اور لڑکیاں ایسے ہیں جنہیں تعلیمی سہولیات میسر نہیں ہیں،نااہل حکمران اعتراف کریں کہ ہم نے اپنی کرپشن کی وجہ سے قوم کے بچوں کو جاہل بنایا ہے اور اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ یہ حکمران اپنی عیاشیاں کم نہیں کرتے، جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگاتے اور عوام سے جھوٹ بولتے ہیں کہ ہم آئی ایم ایف کے ہاتھوں مجبور ہیں،ہمارا واضح مطالبہ ہے کہ بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی جائے عوام کو ریلیف دیا جائے۔
چیف ایگزیکٹو الخدمت کراچی نوید علی بیگ نے کہاکہ بنوقابل کے دوسرے بیچ 2.0میں اب تک 85ہزار بچے اور بچیاں رجسٹریشن کرواچکے ہیں، اس بیچ میں الخدمت نے آئی ٹی کے 6کورسز کے بجائے 15کورسز رکھے ہیں او رکیمپس کی تعداد12سے بڑھا کر 28کردی گئی ہے اور کورسز کے دورانیے کو 6ماہ سے کم کر کے 3ماہ کردیا ہے تاکہ کم سے کم وقت میں کورسز مکمل کر کے طلبا اپنی فیلڈ میں کام کرسکیں۔
نوید علی بیگ نے مزیدکہا ہے کہ پورے ملک میں 19فیصد افراد ایسے ہیں جو 15سے 25سال کی عمر کے ہیں جن کی تعداد کراچی میں 70لاکھ ہے اورپورے ملک میں 5کروڑ ہے، ان میں سے 8سے 10لاکھ نوجوانوں کو اگر آئی ٹی کی فیلڈ سے وابستہ کردیں تو ملکی معیشت کے لیے بہترین کردار ادا کرسکتے ہیں اور 100ڈالر فی ہفتہ کمانا ان کے لیے بڑی بات نہیں ہے۔