چوٹی کے مصنفین نے چیٹ جی پی ٹی کی مالک کمپنی پر مقدمہ کردیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق بین الاقوامی شہرت یافتہ مصنفین نے چیٹ جی پی ٹی لانچ کرنےو الی کمپنی ’’ اوپن اے آئی ‘‘ کے خلاف ان کے کام کو بلااجازت چیٹ جی پی ٹی کی تربیت کے لیے استعمال کرنے پر مقدمہ کردیا ہے۔
مدعین میں پلٹزر پرائز حاصل کرنےو الے مائیکل چیبون، ڈراما نگار ڈیوڈ ہنری ہوانگ اور میتھیو کلیم بھی شامل ہیں۔
نومبر 2022 میں اپنی لانچ کے بعد ہی سے چیٹ جی پی ٹی نے دنیا بھر میں ہلچل مچا رکھی ہے۔ مصنوعی ذہانت کی بدولت یہ سوفٹ ویئر انسانوں جیسا برتاؤ ظاہر کرتا ہے، اور ہر گزرتے دن کے ساتھ چیٹ جی پی ٹی میں مزید بہتری آتی جارہی ہے۔
لوگ چیٹ جی پی ٹی کو مضامین لکھنے سے لے کر مختلف موضوعات پر تحقیق، دھنیں ترتیب دینے سمیت ان گنت کاموں کے لیے استعمال کررہے ہیں۔
مصنوعی ذہانت سے لیس یہ ٹول آپ کو آپ کی پسندیدہ کتاب کا خلاصہ بھی فراہم کرسکتا ہے۔
تاہم کیا آپ نے کبھی سوچا کہ کیا اصل مصنف نے اوپن اے آئی کو اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ ان کی تخلیقات کو چیٹ جی پی ٹی کی تربیت کے لیے استعمال کرے۔
شائد اوپن اے آئی نے اس کی ضرورت نہیں سمجھی، اسی لیے یہ ایواڈ یافتہ مصنفین اوپن اے آئی کو عدالت میں گھسیٹ رہے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکی مصنفین بشمول مائیکل چیبون نے سان فرانسسکو کی وفاقی عدالت میں اوپن اے آئی پر مقدمہ کردیا ہے۔ مصنفین کی جانب سے اوپن آئی پر ان کے کام سے چیٹ جی پی ٹی کو بلا اجازت لیس کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔