کراچی: عالم دین کے قتل میں را ملوث!

گلستان جوہر میں نامعلوم مسلح افراد کی ٹارگٹ کلنگ سے شہید ہونے والے معروف عالم دین اور مہتمم مولانا ضیا الرحمان کے قتل کی ابتدائی تحقیقات میں حکام نے واقعے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے۔

گلستان جوہر بلاک 15 میں واقعے کے بعد کرائم سین یونٹ نے شواہد اکھٹے کیے جبکہ ڈی آئی جی، ایس ایس پی ایسٹ نے وقوعہ کا دورہ کیا۔

کراچی میں‌ معروف بے گناہ عالم دین کی بہیمانہ ٹارگٹ کلنگ

پولیس حکام نے پہلے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے اسے شہر میں بدامنی پھیلانے کی سازش قرار دیا اور کہا کہ ربیع الاول سے قبل نشانہ بنانا ایک خاص منصوبہ ہوسکتا ہے۔

بعد ازاں جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ عرفان بہادر نے کہا کہ مولانا ضیاء رات میں واک کیلئے گلستان جوہر آتے تھے، واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف زاویوں سے تحقیقات کی جارہی ہیں، عینی شاہدین نے بتایا کہ ایک موٹرسائیکل پر دو حملہ آور تھے جبکہ وقوعہ سے 9 ایم ایم کے پانچ اور تیس بور کے ملا کر 11 خول ملے ہیں جنہیں فرانزک کیلیے بھیج دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ واقعہ فرقہ وارانہ ہے یا کچھ اور تاہم شبہ ہے کہ اس میں بھارتی خفیہ ایجنسی ملوث ہوسکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: