ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ریاست آنکھوں پر پٹی باندھ کر پیپلزپارٹی کا ظلم و ستم دیکھ رہی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفیٰ کمال نے فیڈرل بی ایریا ٹاؤن کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب میں کہا کہ کرپٹ آدمی جان نہیں دیتے بلکہ جن لوگوں نے تحریک کیلئے جانیں دیں ان کا اس تحریک پر احسان ہے، ہمیں ان شہداء کے خون کا سودا نہیں کرنا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ظلم کے ہاتھوں کو طاقت سے روکنا ہے، 2 طریقوں کی طاقت ہوتی ہے ایک جو پاکستان کے آئین و قانون کو نہیں مانتے اور دوسرے وہ لوگ ہوتے ہیں جو پاکستان کے آئین و قانون کی پاسداری رکھتے ہوئے اپنے حقوق کی آواز کو بلند کرتے ہیں ۔
پیپلز پارٹی ہمیں گننے اور نوکری دینے میں رضا مند نہیں ہے، ہم نے ان سے اپنے حقوق چھیننے ہیں، 40 فیصد کوٹہ بھی نہیں دے رہے ہیں بلکہ کراچی اور حیدرآباد کے باہر سے لا کر نوکریاں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہتھیار سے نہیں عوام کی طاقت سے ان کا مقابلہ کرنا ہے، گھر بیٹھے حقوق حاصل نہیں ہوتے بلکہ ہمیں مل کر گھروں سے باہر نکلنا ہے، اپنے حقوق کیلئے۔
سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو تیار کرنا ہے اور نئے خون کو اس تحریک میں شامل کرنا ہے، اس راستے میں کٹھن اور مشکل دشوار گزار راستوں سے گزرنا پڑتا ہے، عرصہ دراز سے پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ نے کراچی کا بیڑا غرق کردیا ہے، ان کو روکنے والا کوئی نہیں، پوری ریاست آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر ظلم و ستم دیکھ رہی ہے لیکن اب ہم نے اس وڈیرانہ اور جاگیردارانہ سسٹم کا خاتمہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حقوق بھی لیں گے اور قبضہ بھی نہیں کرنے دیں گے، یہ شہر یہ ملک کسی کے باپ کا نہیں ہے ہمارے آباؤ اجداد کا ہے ، جنہوں نے اس کو معرض وجود میں لانے کیلیے اپنے وجود کی قربانی دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کھونے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے سوائے ہمت و حوصلے کے، اس ہی کے دم سے ہم نے مقابلہ کرنا ہے ، براڈ کاسٹ لسٹ کو ہم نے صحیح طور پر مرتب کرلیا تو یہ ہماری سب سے بڑی جیت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہر کارکن کو اپنے اپنے حصہ کی قربانیاں دینی ہوگی اور ایم کیو ایم کے ہمدردوں کا اضافہ کرنا ہے، اپنے عمل و کردار سے ایم کیو ایم نے اپنے ادوار میں جو ترقیاتی کام کروائے ہیں کسی بھی سیاسی پارٹی نے نہیں کرائے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کی آمد آمد ہے آپ لوگ ابھی سے الیکشن کی تیاریاں شروع کردیں، عوام کے درمیان موجود رہیں اور ان کے مسائل کو اپنی مدد آپ کے تحت حل کرنے کی کوشش کریں ، آپ سب نے ووٹروں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے، اپنے عمل و کردار سے تاکہ وہ خود ایم کیو ایم کے منتخب کردہ امیدوار کو کامیاب کروائیں۔
باہر سے آئے ہوئے افسران کی چھٹیاں کرانی ہے، ہم نے پاکستان بنایا تھا ہم ہی پاکستان کی حفاظت کریں گے، آج ایم کیو ایم میں دوسری پارٹیوں سے شمولیت کا سلسلہ جاری ہے، ایم کیو ایم ختم نہیں ہوئی بلکہ پہلے سے زیادہ طاقتور بن کر ابھر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے لئے نہیں اپنے آنے والے بچوں کے مستقبل کیلئے جدوجہد کرنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلدیہ فیکٹری کا جو فیصلہ ہوا ہے پوری قیادت عدالت کے اس غلط فیصلے پر سراپا احتجاج بن گئی ہے ، ہمیں آئین و قانون کی پاسداری کا خیال کرتے ہوئے اپنے بچوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنی ہے اور اپنے حقوق حاصل کرنے ہیں ۔
مصطفی کمال نے کہا کہ جو قومیں خود سے کسی بھی کام میں کوشش نہیں کرتیں وہ زلیل وخوار ہوجاتی ہیں ، ہم خوش نصیب لوگ ہیں کہ اللہ پاک نے ہمیں مہاجر قوم کی شناخت اور ظالم کو ظالم کہنے کی جرات اور ہمت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اب اپنا شمار بھی تحریک کے ان خالص لوگوں میں کرنا ہے، تحریک کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہے اور اپنے عمل و کردار کردار سے عوام کے دلوں کو جیتنا ہے۔
اس موقع پر ڈپٹی کنوینر انیس احمد قائم خانی و اراکینِ رابطہ کمیٹی، انچارج سی او سی فرقان اطیب و اراکین بھی موجود تھے ۔