اہلحدیث علما کی مولانا ضیا کے قاتلوں کی گرفتاری کیلیے 24 گھنٹے کی مہلت

اہلحدیث علماء کمیٹی نے کہا ہے کہ شیخ ضیاء الرحمن المدنی دینی قوتوں کا قیمتی اثاثہ تھے، ان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت اہلحدیث سندھ کے صوبائی امیر مفتی یوسف قصوری نے دیگر علمائے اکرام کے ساتھ دارالعلوم ابی بکر اسلامیہ میں ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی ادارے فرقہ واریت سمیت تمام امکانات کا جائزہ لیں، تمام وسائل بروئے کار لاکر قاتلوں کا کھوج نکالیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وطن عزیز کسی انتشار کا متحمل نہیں۔ وزیر اعظم، وزیر داخلہ، آرمی چیف اور صوبے کی تمام مقتدر شخصیات اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کریں اور قتل کی تحقیقات اور مجرموں کی گرفتاری کے سلسلے میں تمام ضروری اقدامات کریں۔

مفتی یوسف قصوری نے کہا کہ حکومت کے پاس وسائل موجود ہیں، مجرموں کی شناخت مشکل نہیں۔ مجرموں کو گرفتار کرکے قتل کے محرکات اور پس پردہ قوتوں کو بے نقاب کیا جائے۔ نماز جنازہ آج صبح نو بجے فٹبال گراؤنڈ نزد نائن سی ماڈل کالونی میں ادا کی جائے گی۔ جنازہ میں لاکھوں کا اجتماع متوقع ہے۔

 انہوں نے کہا کہ  تحقیقات میں پیش رفت سامنے لائیں اگر قاتل گرفتار نہ ہوئے تو اجتماع جنازہ میں احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ قتل کی تحقیقات میں کسی قسم کا تساہل اورا غیر ذمہ داری قبول نہیں، ہم نے کارکنان کو صبر کی تلقین کی ہے، تاہم ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کو استحکام کی ضرورت ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے ملک کو انتشار سے بچائے۔ انہوں  نے کہا کہ شیخ ضیاء الرحمن مدنی امن و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے داعی تھے۔ پیغام پاکستان کی تشکیل میں انہوں نے اپنا مثبت کردار ادا کیا وہ ان قربانیوں کے معترف تھے، جو ہماری فوج اور سیکورٹی کے ذمہ دار ادارے وطن عزیز سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے دے رہے ہیں۔

علماء نے کہا کہ حرمت رسول ﷺ اور ناموس صحابہ رضی اللہ عنہم اور اہلبیت رضی اللہ عنہم کے دفاع کے لیے مرحوم کی خدمات مسلمہ ہیں۔ ان کے ماتحت مدارس اور ادارے قرآن و سنت کی تعلیمات کے فروغ میں بڑا کردار ادا کر رہے ہیں۔

علماء کمیٹی نے شیخ ضیاء الرحمن مدنی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا خلاء تادیر پر نہیں ہوسکے گا۔

اس موقع پر مزمل صدیقی نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر یہ باور کرانا چاہتے ہیں، ہمارے ادارے فوری طور پر قاتلوں گرفتار کرکے قتل کے محرکات سامنے لائیں، وگرنہ ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

قبل ازیں  جامعہ ابی بکر اسلامیہ میں علمائے اکرام کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں شیخ ضیا الرحمان مدنی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: