روس کے ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ امریکا ہمیں دنیا میں رہنے کا طریقہ سکھانے سے باز رہے۔
روس کے شمالی کوریا کے ساتھ بڑھتے تعلقات امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے تشویش کا باعث ہیں، اور حال ہی میں امریکا نے شمالی کوریا پر روس کو ہتھیار فراہم کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان روس کے دورے پر ہیں جہاں 13 ستمبر کو ان کی روسی صدر سے ملاقات ہوئی ہے۔
روس اور شمالی کوریا دونوں ہی امریکا کے حریف ممالک ہیں، اسی لیے کم جونگ ان کا دورہ روس امریکا میں ناپسندیدہ نگاہوں سے دیکھا جارہا ہے۔
شمالی کوریا کی جانب سے روس کو ہتھیاروں کی فراہمی کے امریکی بیان کے بعد امریکا میں روسی سفیر اناطولی انتونوف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ہمیں دنیا میں رہنے کے طریقوں پر لیکچر دے۔
روسی سفیر نے کہا کہ امریکا کا یہ بیان منافقت پر مبنی ہے کیونکہ وہ خود دنیا بھر میں اپنے اتحادی ممالک کو ہتھیار فراہم کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا نے ایشیا میں اتحاد بنا رکھا ہے اور وہ جزیرہ نما کوریا کے قریب جنگی مشقیں کرتا اور یوکرین کو اربوں ڈالر کے ہتھیار فراہم کرتا رہا ہے۔
روسی سفیر نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ واشنگٹن اپنی عائد کردہ معاشی پابندیوں کو کوڑے دان میں پھینک دے،کیونکہ یک رخی برتری اب ممکن نہیں ہے۔