کے الیکٹرک نے بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 196 افراد کے خلاف مقدمات درج کرادیے۔
کے الیکٹرک کے اعلامیہ کے مطابق حکومت پاکستان کی ہدایت اور بجلی کی چوری پر قومی مہم کے دوران کے۔ الیکٹرک نے بھی بجلی چوری کے خلاف کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
پاور یوٹیلیٹی نے 20لاکھ یونٹس اور12کروڑ 30لاکھ روپے کی بجلی کی چوری کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں 196 ایف آئی آر درج کرادی ہیں۔
ان 20لاکھ یونٹس میں سے 15لاکھ یونٹس چوری کرنے کا الزام صرف 20 صارفین پر ہے۔ ان میں غیرقانونی ہائیڈرنٹس اور جنریٹر مافیا شامل ہے، جو غیرقانونی طور پر بجلی چوری کرکے مختلف علاقوں میں فروخت کرتے ہیں۔
کے۔ الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کا کہنا ہے کہ بجلی کی چوری روکنے کے لیے بروقت اور فوری کارروائی بہت ضروری ہے۔ یہ نہ صرف بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں رکاوٹ ہے بلکہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا باعث بھی ہے، جس کی وجہ سے گردشی قرضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس جرم کی سزا دینا بجلی کی بہتر فراہمی اور صارفین کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔ ہم حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شکرگزار ہیں، جو اس جرم کی روک تھام اور مجرموں کو سزا دلوانے میں تعاون کررہے ہیں۔