ایڈوکیٹ لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ کیس اور سائفر کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی کو ایک دن بھی سزا نہیں ملنی چاہیے تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ سائفر کیس میں عمران خان کو ایک دن بھی جیل میں نہیں رہنا چاہیے تھا، سائفر کے ذریعے ملک کے 25 کروڑ عوام کو للکارا گیا۔ ڈونلڈ لو کہتا ہے کہ اگر چئیرمین پی ٹی آئی کو ہٹا دو گے تو امریکا تمھیں معاف کردے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ لو کے حکم کی غلامی کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو نکالا گیا اب ہم نے انہیں پنجرے میں بند کرکے دکھایا ہے، اس کیس میں کون سی آفیشل سیکرٹ ایکٹ لگتی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ سائفر کے مندرجات دو بار قومی سلامتی میٹنگ میں زیر بحث آئے اور سائفر کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت قرار دیا گیا تھا، پھر آپ کیسے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کیسے مقدمہ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں رکھنے والوں کو شرم آنی چاہیے، من مانے فیصلے لیکر کسی کو اندر رکھنا مقصود ہے تو پھر نظام انصا ف کا اللہ حافظ ہے، مگر ہمیں امید ہے ہائیکورٹ سے انصاف ملے گا۔