1996 میں ایک بالغ خلیے سے ڈولی نامی بھیڑ تخلیق کرکے کلوننگ کے میدان میں تہلکہ مچانے والے سائنس داں سر ایئن ولمٹ انتقال کرگئے۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے سر ایئن ولمٹ محققین کی اس ٹیم کے سربراہ تھے جس نے ایڈنبرگ یونیورسٹی کے روزلن انسٹیٹیوٹ میں ایک بالغ خلیے سے دنیا کے پہلے ممالیہ ( ڈولی ) کی تخلیق کی تھی، جس کی پیدائش 5 جولائی 1996 کو ہوئی تھی۔
اگرچہ بھیڑ کو اس سے پہلے کلون کیا جا چکا تھا مگر یہ عمل جنینی خلیات کے ذریعے انجام پایا تھا۔ ڈولی وہ پہلی بھیڑ تھی جسے میمری گلینڈز کے خلیے سے بنایا گیا تھا۔
ڈولی کی تخلیق وہ لمحہ تھی جس نے سر ایئن ولمٹ کو عالمی شہرت بخشی اور ان کا نام سائنس کے میدان میں امر ہوگیا۔
ڈولی کی تخلیق کی خبر شائع ہوتے ہی یہ موضوع دنیا بھر میں زیربحث آگیا تھا اور ان خدشات کا اظہار بھی کیا گیا تھا کہ کلوننگ کی تیکنیک مستقبل میں انسانوں کو کلون کرنے یعنی شکل و صورت اور جیناتی خواص میں یکساں اور ایک ہی جیسے انسان پیدا کرنے میں استعمال کی جاسکتی ہے۔
تاہم سر اییئن ولمٹ نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کلوننگ کا انسانوں کی ’ نقول‘ تیار کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے وضح کیا تھا کہ اس تاریخی پیشرفت سے سائنس داں جینیاتی امراض کا مطالعہ کرنے کے قابل ہوسکیں گے جن کا کوئی علاج نہیں ہے۔