Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
پاکستان میں  بلڈ کینسر کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، عالمی ادارہ صحت |

پاکستان میں  بلڈ کینسر کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ پاکستان میں  خون کے کینسر ( بلڈ کینسر )  کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔

  ڈبلیو ایچ او کے مطابق   2018 میں خون کے مختلف کینسر کے 173937 نئے کیسز رپورٹ ہوئے،جس میں 4.1 فیصد لیوکیمیا،3.4 فیصد نان ہڈکنز لیمفوما،0.92 فیصد ہڈکنز لیمفوما اور 0.81 فیصد ملٹی پل مائیلوما شامل ہیں۔

ان خیالات کا اظہار آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے ماہرین امراض خون نے ہیمل فارماسوٹیکل کی جانب سے کراچی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا، اس موقع پر پروفیسر سلمان عادل ،پروفیسر عثمان شیخ ،پروفیسر ناتشا علی،پروفیسر نورین مشتاق سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

ماہرین نے کہا کہ خون کے کینسر میں مبتلا مریضوں کو مہنگی ادویات اور  مہنگے علاج کی وجہ سے مختلف معاشی ناہمواریوں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، دوسری جانب پاکستان میں خون کے کینسر کے ماہرین کی تعداد کم ہونے اور مہنگی تشخیص کی وجہ سے بھی مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مرض کی علامت میں تھکاوٹ، ڈپریشن، بخار اور مریضوں کے جسم پر مختلف دھبے پڑنا شامل ہیں۔ ماہرین نے کہا کہ پاکستان کے سرکاری اسپتالوں میں محدود طبی سہولتیں ،انکولوجسٹ کی کمی،کینسر کے مرض کی تشخیص کے آلات کی کمی کی وجہ سے خون کے کینسر کی روک تھام متاثر ہو رہی ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان میں ریڈیولوجسٹ ،سرجنز ،پیتھالوجسٹ فارماسسٹ اور دیگر صحت کی دیکھ بھال کرنے والی ٹیم کے تعاون سے اعلٰی معیار کے طبی علاج کے ساتھ مناسب مشاورت ،سماجی مدد اور مالی معاونت کی ضرورت ہے جو پاکستان میں خون کے کینسر کے مریضوں میں بقا کی شرح کو بہتر بنا سکتی ہے۔

اس کے حوالے سے ترقی یافتہ دنیا میں وسیع تحقیق کی جا رہی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں خون کے کینسر کے اعداد و شمار دستیاب نہیں۔

ماہرین نے کہا کہ خون کے کینسر کی تشخیص مختلف علامات کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ خون کے کینسر کی سب سے عام علامات لیوکیمیا کا مرض ہوتا ہے۔ بخار ، سردی لگنا، کمزوری، تھکاوٹ، بہت زیادہ وزن میں کمی ،جسم پر خراشیں، خون بہنا،جلد پر چھوٹے چھوٹے سرخ دھبے، ہڈیوں کا کمزور ہونا اور درد لیوکیمیا کی علامات ہیں۔

خون کے کینسر لمفوما کی سب سے عام علامات میں بخار ،رات کو پسینہ آنا اور جلد کی خارش شامل ہیں،اس کے علاوہ مائیلوما کی علامت میں ہڈیوں کا درد ،متلی، پیٹ درد بہت زیادہ پیاس اور بھوک شامل ہیں۔