Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the insert-headers-and-footers domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
سنی تحریک کے دو دھڑوں کا متحد ہونے کا اعلان |

سنی تحریک کے دو دھڑوں کا متحد ہونے کا اعلان

پاکستان سنی تحریک کے دو دھڑوں نے متحد ہونے کا اعلان کردیا۔

قادری ہاؤس میں بلال سلیم قادری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ کچھ غلط فہیمیوں کے باعث بلال سلیم قادری الگ ہو کر سنی تحریک کے لیے کام کررہے تھے، لیکن ہم اور ہمارے بزرگ اتحاد کیلیے کوششیں جاری رکھے ہوئے تھے جن کا نتیجہ آج سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم میں کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہے۔ ہمارے لیے ہمارے شہید قائد کا نظریہ اور مشن اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب میں ثروت اعجاز قادری بطور صدر اور بلال سلیم قادری جنرل سیکریٹری کی حیثیت سے کام کریں گے۔ دونوں طرف سے مرکزی اور صوباٸی کمیٹیاں تحلیل کردی گئیں ہیں۔ فی الحال 8 رکنی عبوری کمیٹی بنادی گئی ہے۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ہم مل کر شہید قائد سلیم قادری اور عباس قادری کے مشن کو آگے لے کر چلیں گے۔ اب ملک میں یا رسول اللہ کہنے والوں کا سکہ چلے گا۔ ہم الیکشن میں میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔ کارکنان میلاد النبیﷺ کے لیے ریلیوں اور جلوس کی بھر پور تیاریاں کریں۔

اس موقع پر بلال سلیم قادری نے کہا کہ ہم نے آپس کے تمام اختلافات کو بھلا دیا ہے۔ اب سب مل کر شہید قائد سلیم قادری کے نظریے پر کام کرتے ہوئے، ان کے مشن کو مکمل کریں گے۔

اس سے قبل بلال سلیم قادری اپنے رفقا کے ساتھ قادری ہاؤس پہنچے تو ثروت اعجاز قادری اور ان کے ساتھیوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ علاوہ ازیں دونوں رہنما شہید سلیم قادری کے مزار پر بھی گئے اور فاتحہ خوانی کی۔

اس موقع پر رہنماؤں میں محمد خالد قادری، طیب رضا قادری، حافظ محبوب قادری، علامہ طاہر رضا قادری، ڈاکٹر شاہد حسین، علامہ نجیب زہری، حافظ گل حسن قادری، محمد خان جتک، محمد علی جتک، ناصر نقشبندی، میاں محمد اسلم مٹھو، مفتی طاہر ذیشان، صابر قادری، علامہ صابر ہزاروی، عمران سہروردی، قاضی سہیل، غلام مصطفیٰ رحمانی، حافظ سلمان، علامہ مجاہد عبد الرسول و دیگر بھی موجود تھے۔