کراچی میں عوام کا چائے کے ہوٹلوںپر بیٹھنا دوبھر ہوگیا، جمعرات کی شب شاہراہ قائدین پر ایک اور چائے کے ہوٹل پر بیٹھے متعدد شہریوں کو ڈاکوؤںنے لوٹ لیا۔
ذرائع کے مطابق شہرقائد میں ڈاکو چائے کے ہوٹلوں پر بیٹھے شہریوں کو خاص طور سے نشانہ بنارہے ہیں۔ جمعرات کی شب بھی شاہراہ قائدین پرواقع ہوٹل پر بیٹھے متعدد شہریوں سے موبائل فونز،نقدی اوردیگراشیاءچھین لی گئیں اور ملزمان لوٹا ہوامال بیگ میں جمع کرکے فرارہوگئے۔
جمعرات کی شب فیروزآباد تھانے کےعلاقے شاہراہ قائدین پر واقع چائے کے ہوٹل پربیٹھے متعدد شہری چائے ہی رہے تھے کہ 3 موٹر سائیکل سوارمسلح ملزمان پہنچ گئے اور اسلحے کے زورپرشہریوں سے ان کے موبائل فونز،نقدی اوردیگر قیمتی اشیاء چھین لیں۔
مسلح ملزمان چھینے جانے والے موبائل فونز، نقدی اوردیگر قیمتی اشیاء چھین کر بیگ میں جمع کرتے رہے اورلوٹ مارکی واردات کے بعد با آسانی موقع پر سے فرار ہو گئے۔
ہوٹل پرلوٹ مارکی واردات کے بعد شہری نے ویڈیوبناکرسوشل میڈیا پروائرل کردی، لووٹ مارکی خبرٹی وی چیلنزپرنشرہونےپرپولیس کی دوڑیں لگ گئیں اورپولیس نےہوٹل پرپہنچ کرمعلومات اکٹھا کیں اورشواہد کی روشنی میں ملزمان کی تلاش شروع کردی۔
ہوٹل پرمسلح ڈکیتوں کے ہاتھوں لٹنے والا ایک متاثرہ شہری ارشد فیروزآباد تھانے پہنچ گیا،پولیس نے متاثرہ شہری ارشد کی مدعیت میں ہوٹل کے باہرشہریوں سے ہونےوالی لوٹ مارکی واردات کا مقدمہ درج کرلیا۔
شہری کے بیان کے مطابق ہوٹل کے باہربیٹھے شہریوں سے3 نامعلوم مسلح ملزمان نے لوٹ مارکی،واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شہرکے مختلف علاقوں شفیق موڑ،نارتھ ناظم آباد،کریم آباد مینابازار،ابوا لحسن اصفہانی روڈ، یونیورسٹی روڈ سمیت دیگرعلاقوں میں چائے کے ہوٹل پر وارداتیں ہوچکی ہیں۔
اب تک پولیس صرف چند ایک ہی واردات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو سکی ہے جبکہ زیادہ تر وارداتوں میں ملوث ملزمان تاحال فرار ہیں۔