کائنات کے سربستہ رازوں سے پردہ اٹھانے کی انسانی کوششیں زور پکڑ رہی ہیں اور انڈیا کے بعد اب چین نے بھی سورج کے مطالعے کے لیے خلائی مشن روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چین زمین اور سورج کے درمیان اس مقام پر خلائی تحقیقی مشن روانہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے جسے فلکیاتی اصطلاح میں ’’ ارتھ ایل 5 ‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس مقام کی جانب روانہ کیے جانے والا یہ پہلا خلائی مشن ہوگا۔
عالمی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق ’’ شی ہے 2 ‘‘ نامی خلائی تحقیقی مشن 2026 میں روانہ کیا جائے گا۔ اس کے بنیادی مقاصد میں فعال شمسی علاقوں میں مقناطیسی میدان کی بنیاد اور ارتقا کی کھوج لگانا اور شمسی دھماکوں کے تھری ڈائمینشنل اور فزیکل مکینزم کا مطالعہ کرنا ہے۔
سورج کا یہ مخصوص مقام زمین سے 15 کروڑ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جسے ماہرین فلکیات خلائی موسم اور شمسی سرگرمیوں کے مطالعے کے لیے نہایت موزوں قرار دیتے ہیں۔ اس مقام پر شمسی سرگرمیوں کو زمین کے مقابلے میں تین دن پہلے دیکھا جاسکتا ہے۔
چینی خلائی جہاز اس مقام پر تک پہنچنے والا اولین خلائی جہاز ہوگا اسی لیے اس مشن کو خلائی تحقیق کے نقطہ نظر سے ایک اہم سنگ میل کے طورپر دیکھا جارہا ہے۔