ایک نئے تحقیقی مطالعے میں بتایا گیا ہے کہ ’سپربراعظم ‘ بننے کے بعد دنیا سے انسان ختم ہوسکتے ہیں۔
برسٹل یونیورسٹی سے وابستہ محققین کی تحقیق میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ مستقبل میں درجہ حرارت بہت زیادہ بڑھ جانے کے نتیجے میں سطح ارض سے بڑے پیمانے پر جانداروں کا خاتمہ ہوسکتا ہے اور ممالیہ کی تقریباً تمام انواع صفحہ ہستی سے مٹ سکتی ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق کرہ ارض پر یہ صورتحال اس وقت رونما ہوگی جب ساتوں براعظم ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ایک واحد ’ سپربراعظم ‘ کی شکل اختیار کرلیں گے، اور اس مظہر کے وقوع پذیر ہونے میں کم بیش 25 کروڑ سال کا عرصہ درکار ہوگا۔
برسٹل یونیورسٹی کے محققین نے مستقبل میں موسمی حالات کا اندازہ کرنے کے لیے سپرکمپیوٹر کلائمیٹ ماڈلز سے استفادہ کیا اور موجودہ ڈیٹا کی مدد سے مستقبل کی صورتحال کے نمونے تیار کیے۔
ان نمونوں سے واضح ہوا کہ سورج کے روشن تر ہونے اور اس سے توانائی کے اخراج میں اضافے کے ساتھ ساتھ زمین بھی گرم ہوتی جائے گی۔
علاوہ ازیں سپربراعظم کی تشکیل کے بعد آتش فشاں پہاڑوں کا پھٹنا معمول بن جائے گا جس کے نتیجے میں فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی کثیر مقدار شامل ہوجائے گی اور یوں گلوبل وارمنگ کی شدت میں بھی اضافہ ہوگا۔
بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے زمینی ماحول بہ تدریج حیاتیاتی انواع کے لیےناموافق ہوتا چلاجائے گا جو بالآخر ان کی ہلاکت کا سبب بنے گا۔