پاکستان میں مختلف موضوعات پر سروے کروانے والے غیر سرکاری اور غیر منافع بخش ادارے گیلپ نے حال میں کیا جانے والے سروے کے نتائج جاری کردیے۔جس کے مطابق سابق وزیر خزانہ نے شہرت میں بانی ایم کیو ایم کو پیچھے چھوڑ دیا جبکہ خالد مقبول صدیقی بانی ایم کیو ایم کا سحر توڑنے میں ناکام رہے۔
اس سروے رپورٹ میں ہزاروں شہریوں نے حصہ لیا۔ سروے کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا، جس میں سے ایک سیاست دانوں کی مقبولیت اور دوسرا سرکاری ادارہ۔
پہلے سوال کے جواب میں 60 فیصد شہریوں نے عمران خان کو لیڈر مانا جبکہ دوسرے نمبر پر ٹی ایل پی کے سعد رضوی رہے، جنہیں 38 فیصد لوگوں نے ووٹ دیے اور تیسرے نمبر پر چوہدری پرویز الہی رہے۔
حیران کن طور پر شاہ محمود قریشی کی مقبولیت نواز شریف سے ایک فیصد زیادہ رہی اور انہیں 37 فیصد شہریوں نے پسند کیا، جبکہ شہباز شریف 35 فیصد اور مریم نواز کو تیس فیصد لوگوں نے ووٹ دیا۔
شاہد خاقان عباسی 28 فیصد، جہانگیر ترین 26، فضل الرحمان کو 25 فیصد لوگوں نے ووٹ دیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو 20 فیصد لوگوں نے ووٹ دیا جبکہ ایم کیو ایم کے بانی و قائد الطاف حسین کو 19 فیصد لوگوں نے ووٹ دیا۔
اسی طرح ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی کو سب سے کم 9 فیصد لوگوں نے ووٹ دیا جبکہ یہی شرح اسد عمر کے ساتھ بھی رہی۔