کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک بھر کے عوام بجلی کے بلوں،ناجائز ٹیکسوں،پیٹرول کی قیمتوں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے عذاب سے دوچار ہیں، 6اکتوبر کو گورنر ہاؤس سندھ پر ہونے والااحتجاجی دھرنا اہل کراچی سمیت ملک بھر کے عوام کے احساسات وجذبات کا ترجمان ہوگا،عبوری مدت ختم نہ ہونے اور اختیارات نہ ملنے کے باوجود جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے عوامی مسائل کے حل کے لیے سرگرم ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے 15سال میں لوٹ مار اور کرپشن کے سوا کچھ نہیں کیا،ایک غیر منتخب شخص کو قبضہ میئر بنا کر مسلط کیا گیا اور اب اس کے لیے 3یوسیز کی نشستیں خالی کرواکر ضمنی انتخابات کروائے جارہے ہیں،جماعت اسلامی اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کرے گی کہ ایک فرد یوسی چیئرمین بننے کے لیے 3یوسیز سے انتخابات لڑسکتا ہے یا نہیں؟۔
یہ بات حافظ نعیم الرحمن ادارہ نورحق میں 6اکتوبر کو گورنر ہاؤس پر دھرنے اور جماعت اسلامی کی جاری احتجاجی تحریک کی تفصیلات کے حوالے سے ہر سطح کے ناظمین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ قومی انتخابات میں پوری تیاری کے ساتھ شرکت اوربھرپور طریقہ سے کراچی کے عوام کی نمائندگی کریں گے۔ عوام جان چکے ہیں کہ کون سی جماعت شہر کی ترقی کے لیے کام کررہی ہے،شہر کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے عوام کی آواز بنتے ہیں، محض نشستیں جیت کر مینڈیٹ کا سودا نہیں کرتے۔جماعت اسلامی کے سینٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں موجود نمائندے عوام کی ترجمانی کرتے رہے ہیں۔یہ وقت ہے کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے عوام کے ساتھ مل کر محلہ کمیٹیاں بنائیں اور مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کریں۔منتخب خواتین کونسلرز بھی محلہ کمیٹیاں بنائیں اور عام خواتین کو اپنے ساتھ ملا کر کام کریں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے پارکوں میں قبضہ کر کے سیکٹر آفسز بنائے تھے،جس پارٹی کا تعارف اور شناخت بھتہ خوری، قتل و غارت گری ہو اسے عوام کسی صورت دوبارہ قبول نہیں کریں گے،کراچی کے شہری ان بھتہ خوروں اور قاتلوں کو مسترد کرچکے ہیں،اسٹبلشمنٹ سن لے کہ اب ایم کیوا یم کے غبارے میں ہوا کسی صورت بھری نہیں جاسکتی۔انہوں نے کہاکہ تعلیم کے شعبے کے حوالے سے بھی جواطلاعات سامنے آرہی ہیں وہ تشویش ناک ہیں،سرکاری اسکولوں کا برا حال ہے،بڑی تعداد میں ایسے اساتذہ ہیں جو رشوت کے عوض بھرتی کیے گئے ہیں،ایسے اساتذہ بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہے ہیں،پیپلزپارٹی کے کرپشن کا گورکھ دھندا اب تک چل رہا ہے۔