کراچی: سندھ پولیس کی جانب سے ہائیکورٹ میں مفرور ملزمان کی فہرست جمع کرائی گئی ہے جس کے مطابق بانی متحدہ 1992 سے بیرون ملک میں مفرور ہیں جبکہ اُن کے خلاف 4 مقدمات درج ہیں۔
آئی جی سندھ رفعت مختیار کی مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں، رپورٹ کے مطابق صوبے کے مفرور ملزمان کی فہرست میں بانی متحدہ کا نام بھی شامل ہے، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبے بھر کے مفرور ملزمان میں 8 ملزمان بیرون ملک فرار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بانی متحدہ ضلع غربی کے ایک مقدمے میں 1992 سے لندن فرار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بانی متحدہ کو 4 مقدمات میں مفرور قرار دیا گیاہے ہیں۔
بانی متحدہ حیدر آباد، سجاول اور ٹنڈو محمد خان کے مقدمات میں مفرور ہیں۔
علاوہ ازیں بیرون ملک فرار دیگر ملزمان میں عدیل، خلیل احمد، راشد اقبال، عدنان عرف چیوڑا شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کراچی کے ضلع شرقی میں 6102 مفرور ملزمان ہیں۔ ضلع جنوبی کے 4252 اور ضلع غربی کے 1908مفرور ملزمان ہیں۔ حیدر ڈویژن میں 6282 مفرور ملزمان میں سے 3 بیرون ملک فرار ہیں۔
میرپور خاص ڈویژن میں 536 مفرور ملزمان میں سے 3 بیرون ملک فرار ہیں۔ شہید بے نظیر آباد میں 2126 مفرور ملزمان ہیں۔ سکھر ڈویژن میں 4987 مفرور ملزمان ہیں۔ لاڑکانہ ڈویژن میں 23257 مفرور ملزمان ہیں۔
سی ٹی ڈی سندھ کی فہرست میں 608 ملزمان سنگین جرائم میں مفرور ہیں۔ انسداد دشہت گردی فورس کی فہرست میں حماد صدیقی، خرم نثار اور تقی حیدر شاہ کو بھی مفرور قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تینوں مفرور ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک کردیئے گئے ہیں۔ تینوں مفرور ملزمان کے بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کے سرکلر جاری کردیا ہے جبکہ ڈائریکٹر وزارت خارجہ کراچی کیمپ آفس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تینوں مفرور ملزمان کے پاسپورٹ بلاک کرنے کے لیے وزارت داخلہ مجاز اتھارٹی ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے مفرور ملزمان کے پاکستانی پاسپورٹ ہیں بلاک کیوں نہیں کئے تھے۔ عدالت نے آئندہ سماعت تک تینوں مفرور ملزمان (حماد صدیقی، خرم نثار اور تقی حیدر شاہ) کے پاسپورٹ بلاک کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
جج نے ریمارکس دیئے اگر رپورٹ پیش نہ کی گئی تو آئندہ سماعت پر سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوں۔ وزارت خارجہ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ملزم تقی حیدر شاہ دبئی میں ہے، اس سلسلے میں وزارت خارجہ یو اے ای سے رابطے میں ہے۔ 27 ستمبر کو یو اے ای کے اعتراضات ختم کردیئے ہیں، اب یو اے ای کے جواب کا انتظار ہے۔ تقی حیدر شاہ کی دوہری شہریت سے متعلق معلومات نہیں ہیں۔
عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس اہلکار کے قتل میں ملزم خرم نثار سوئیڈیش نیشنل ہے۔ ہم نے خرم نثار سے متعلق سوئیڈش حکومت سے قانونی معاونت مانگی ہے۔