الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات مسترد کردیے

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ابتدائی حلقہ بندیوں پر فافن کی تجزیاتی رپورٹ کو غلط فہمی پر مبنی قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ رپورٹ میں صوبے کے کوٹہ کو یونٹ کے طور پر لیا گیا اور بنیادی انتظامی یونٹ کو نظر انداز کیا گیا جس سے ابہام پیدا ہوا۔

الیکشن کمیشن سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پرایک مقامی ادارے کا تجزیہ قانون کی متعلقہ دفعات کے حوالے سے غلط فہمی پر مبنی ہے، تجزیاتی ادارے نے صوبے کے کوٹہ کو یونٹ کے طور پر لیا اور بنیادی انتظامی یونٹ کو نظر انداز کیا جس سے ابہام پیدا ہوا ہے۔

الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے معاملے پر مقامی ادارے کی رپورٹ پر اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے مقامی تجزیہ کار ادارہ کی 30 ستمبر 2023 کی پریس ریلیز کے حوالے سے وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہے کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر مذکورہ بالا ادارہ کاتجزیہ قانون کی متعلقہ دفعات بالخصوص انتخابی حلقوں کے درمیان دس فیصد فرق کے اطلاق کے حوالے سے غلط فہمی پر مبنی ہے۔آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت قومی اسمبلی کی 266 نشستیں صوبوں کے درمیان آبادی کی بنیاد پر تقسیم کی گئی ہیں۔صوبے کی مختص شدہ نشستوں اور آبادی کو مدِنظر رکھتے ہوئے صوبے کا کوٹہ نکالا گیا جس کی بنیاد پرانتخابی رولز 2017 کے رول 8 (2) کے تحت ہر ضلع کو سیٹیں Allocate کی گئیں۔جس کے بعد ہر ضلع کی آبادی کی بنیاد پر اور اس ضلع کی سیٹوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے حلقہ بندی کی گئی۔
جبکہ اس ادارے نے آبادی میں فرق کا تجزیہ کرتے وقت ضلعی یونٹ کو سیٹوں کے تعین کے لیے نہیں لیا۔ بلکہ صوبے کے کوٹہ کویونٹ کے طور پر لیا اور بنیادی انتظامی یونٹ یعنی ضلع کو نظر انداز کیا ۔ جس سے ابہام پیدا ہوا ہے۔ حلقہ بندی کے دوران آبادی کے علاوہ اور اصول بھی ہیں جوالیکشنز ایکٹ 2017کی سیکشن 20 میں درج ہیں جن میں انتظامی یونٹ اور یکسانیت شامل ہیں جن کو کمیشن نے ابتدائی حلقہ بندی کے دوران مدِنظر رکھا ہے مذکورہ ایکٹ کی سیکشن 20(3) میں کی گئی حالیہ ترمیم بھی اس حقیقت کی تائید کرتی ہے کہ ضلع بنیادی یونٹ ہو گا جس سے غیر معمولی وجوہات کی صورت میں انحراف کیا جاسکتا ہے۔

دریں اثنا الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورتی اجلاس کی تاریخ تبدیل کردی ہے ۔

الیکشن کمیشن کا سیاسی پارٹیوں کے ساتھ آئندہ عام انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق پر مشاورتی اجلاس جو 4 اکتوبر 2023 بوقت 2 بجے دوپہر کو یکرٹریٹ اسلام آباد میں ہونا تھا وہ چند ممبران کی غیر موجودگی کی وجہ سے ملتوی کر دیاگیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: