بیجنگ: چین میں 8 سالہ ’’اسپائیڈر گرل‘‘ مشہور ہونے لگی ، ہم سب کو اپنے پسندیدہ صوفے پر بیٹھ کر ٹی وی پر اپنا پسندیدہ شو، فلم یا گیم دیکھنا پسند ہے لیکن چین میں ایک بچی اس طریقے میں منفرد انداز اپنایا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین سے تعلق رکھنے والی آٹھ سالہ بچی ’’اسپائیڈر گرل‘‘ کی کمرے کی چھت تک جا کر دیوار سے لگ کر ببیٹھ کر ٹی وی دیکھنے کی ویڈیوز
وائرل ہورہی ہے۔
بہت سے لوگوں نے اس بچی کو حقیقی زندگی کی ‘اسپائیڈر گرل’ قرار دیا ہے۔
ایک سوشل میڈیا صارف کا ویڈیو پر تبصرے میں کہنا تھا کہ بچی کا یہ ایک ایسا کارنامہ ہے جس پر ممکنہ طور پر’’ اسپائیڈر مین‘‘ کا کردار نبھانے والے امریکی اداکار ٹوبی میگوئیر کو فخر ہوگا۔
ویڈیو میں لڑکی کو ٹی وی کا ریموٹ ہاتھ میں لے کر آسانی سے ’’اسپائیڈر گرل‘‘ کی طرح دیوار چڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کارنامے کو بچی کی والدہ نے گھر پر نصب کیمروں کے ذریعے دریافت کیا۔
علاوہ ازیں مصر میں اپنے بچے کو قتل کرکے اس کے جسم کے کچھ ٹکڑوں کو پکا کر کھا جانے والی خاتون کو حیران کن طور پر بری کردیا گیا۔ عرب میڈیا کے مطابق مصر کی ایک عدالت نے ھنا حتروش کو اپنے 5 سالہ بیٹے کو قتل اور اس کے گوشت کو پکا کر کھانے کے الزام میں سزا دینے کے بجائے بری کردیا جس پر عوام کی جانب سے شدید اعتراض کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں 37 سالہ ماں کو بری کرنے کے وجہ دماغی اور نفسیاتی امراض میں مبتلا ہونا قرار دیا اور حکم دیا کہ خاتون کا کسی ماہر نفسیات کے زیر نگرانی علاج کرایا جائے۔ مذکورہ خاتون کا تعلق کفر ابو شلبی گاؤں سے تھا اور ابتدائی تفتیش میں ملزمہ نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے یہ جرم سابق شوہر اور سسرالیوں سے جھگڑے کی وجہ سے کیا۔