سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ کے 12 ارب روپے کے اثاثے سامنے لانے کے کیس کی اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں سماعت ہوئی۔
سماعت میں صحافی شاہد اسلم اور ایف بی آر کے ملازمین پیش ہوئے جن پر الزام ہیں کہ انہوں نے باجوہ اور اہل خانہ کے اثاثوں کی تفصیلات میڈیا کو جاری کی تھیں۔
آج ہونے والی سماعت میں اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان پر 9 تاریخ کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔
واضح رہے کہ امریکا میں موجود صحافی احمد نورانی کو عدالت عدم پیشی پر اشتہاری قرار دے چکی ہیں۔ جنرل (ر) باجوہ کے اثاثوں کے حوالے سے اسٹوری بیس نومبر 2020 کو فیکٹ فوکس نامی ویب سائٹ پر شائع ہوئی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ سابق سپہ سالار کے اہل خانہ کے ٹیکس ریٹرنز اور دولت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب معروف صحافی حامد میر نے کیس کی سماعت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاہد اسلم کا کیس سے کوئی تعلق نہیں مگر انا کو تسکین پہنچانے کیلیے اُسے انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ایک دن انا کو بھی کٹہرے میں کھڑا ہونا ہوگا۔
سب جانتے ہیں کہ احمد نورانی کی سٹوری سے شاہد اسلم کا کوئی تعلق نہیں تھا لیکن ایک انا پرست کی انا کو تسکین دلوانے کے لئے شاہد اسلم کو قانونی کارروائی میں الجھایا گیا ہے وہ دن دور نہیں جب انا پرست بھی اسی طرح عدالتوں میں پیش ہوا کریگا https://t.co/1HVBlFNmj6
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) October 4, 2023
انہوں نے لکھا کہ ’سب جانتے ہیں کہ احمد نورانی کی سٹوری سے شاہد اسلم کا کوئی تعلق نہیں تھا لیکن ایک انا پرست کی انا کو تسکین دلوانے کے لئے شاہد اسلم کو قانونی کارروائی میں الجھایا گیا ہے وہ دن دور نہیں جب انا پرست بھی اسی طرح عدالتوں میں پیش ہوا کریگا‘۔