جموں: مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوڑی میں بھارتی فوج پر نامعلوم افراد کے حملے میں 3 اہلکار شدید زخمی ہوگئے ہلاکتوں کا خدشہ ہے ۔
بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوری کے ایک درجن سے زےادہ دیہات کا محاصرہ کر لیا ہےبی ایس ایف کا ریٹائرڈ اہلکار 44 سالہ سبھاش مراٹرائوجموں شہر کے وویکانند چوک کے قریب واقع ایک ہوٹل میں مردہ حالت میں پایاگیا، اتوار کو سینٹرل ریزرو پولیس فورس کا ایک ہیڈ کانسٹیبل جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں پراسرار طورپر گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا تھا،بارہ مولاکے علاقے ڈرنگ ٹنگمرگ سے راجوری کے رہائشی ایک کشمیری شہری معروف کی لاش برآمد ہوئی ہے ۔ وسطی اور شمالی کشمیر میں 158 کنال اراضی بھارتی فوج کو دے دی گئی ۔
شمالی مقبوضہ کشمیر میں آتشزدگی کے الگ الگ واقعات میں سکھ برادری کے پانچ اور مسلمانوں کے پانچ مکان خاکستر ہوگئے۔سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ا نکشاف کیا ہے کہ بھارتی فوج جنوبی کشمیر میں کشمیری نوجوانوں سے بے گار لے رہی ہے۔کشمیری حریت پسند جماعتوں نے بھارت اور کشمیر کی مختلف جیلوں میں قید کشمیریوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پانچ اگست2019 کے بعد مقبوضہ کشمیر کے بنیادی ڈھانچے کو نظر انداز کیا گیا جس کے نتیجے میں عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ حریت رہنما اور دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے مودی حکومت کے کشمیر مخالف پالیسیوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کو کشمیریوں کو ان کاناقابل تنسیخ حق خودارادیت دینے پرمجبور کرے ۔
انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کا حل نہ صرف بھارت اور پاکستان بلکہ مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ پورے جنوبی ایشیاء کے خطے میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے۔آسیہ اندرابی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی پرمبنی پالیسی تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔