Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت، جلد معاہدے کا امکان |

سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت، جلد معاہدے کا امکان

اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ فورم(بی آر ایف)کے دوران سی پیک (چین پاکستان اقتصادی راہداری) میں تیسرے فریق کی شرکت کے معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔

اس بات کا انکشاف وزارت خارجہ نے نگراں وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات سمیع سعید کی زیر صدارت سی پیک منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے بلائے گئے حالیہ اجلاس میں کیاگیا۔

چین کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے لکھے گئے خط میں سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت کا ذکر کیا گیا۔

جس میں واضح کیا گیا ہے کہ سی پیک جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی (جے ڈبلیو جی)نے سی پیک میں ممکنہ تیسرے فریق کی شمولیت سے متعلق تمام معاملات پر مشترکہ ورکنگ گروپ برائے بین الاقوامی تعاون اور کوآرڈینیشن (جے ڈبلیو جی-آئی سی سی)کو لازمی قرار دیا ہے۔

وزارت خارجہ نے واضح کیا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان پہلے اور دوسرے جے ڈبلیو جی اجلاس میں اتفاق رائے کی پالیسی کے مطابق سی پیک میں تیسرے فریق کی شرکت کے بارے میں فیصلہ اتفاق رائے اور باہمی مشاورت سے کیا جائے گا۔ نگران وزیر منصوبہ بندی نے جے ڈبلیو جی کی جانب سے حاصل ہونیوالی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور منصوبوں میں تیسرے مرحلے کی توثیق کے لئے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔چین پاکستان اقتصادی راہداری میں تیسرے فریق کی شرکت کے معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔وزارت خارجہ نے نگراں وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات سمیع سعید کی زیر صدارت منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے بلائے گئے حالیہ اجلاس میں کیاگیا۔ ممکنہ تیسرے فریق کی شمولیت سے متعلق تمام معاملات پر مشترکہ ورکنگ گروپ برائے بین الاقوامی تعاون اور کوآرڈینیشن (جے ڈبلیو جی-آئی سی سی)کو لازمی قرار دیا ہے۔