کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کے خلاف ہنگامہ آرائی ، جلاؤ گھیراو کے مقدمات میں نامزد سابق رکن قومی و صوبائی اسمبلی فہیم خان اور عدیل احمد سمیت 4 مفرور ملزموں کو اشتہاری قرار دے دیا ۔
عدالت نے تحریک انصاف کے مفرور ملزموں کے خاکے آویزاں کرنے اوران کی جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا ہے عدالت نے سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کردی پولیس کے مطابق سابق اراکین قومی و سندھ اسمبلی فہیم خان اور عدیل احمد خان ، کارکنان اورنگزیب اور اشفاق مفرور ہیں مقدمہ میں طارق ، عامر ، عبداللہ، رضون ،جاوید ، فہد سمیت 13 ملزمان گرفتار ہیں۔
9 مئی کو چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کی اطلاع پر پی ٹی آئی کے رہنماوں نے کارکنان کو اشتعال دلوایا ۔ پی ٹی آئی کے کارکنان نے لاٹھی و ڈنڈوں سے مسلح ہوکر ہنگامہ آرائی کی مقدمہ میں عالمگیر خان سمیت 4 ملزمان عبوری ضمانت پر ہیں ۔
تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کے خلاف ہنگامہ آرائی کیس میں نامزد حلیم عادل شیخ کی بریت کی دائر درخواست کی سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کردی بدھ کو حلیم عادل شیخ کے وکلا کے دلائل مکمل کیے وکیل حلیم عادل نے موقف اختیار کیا کہ حلیم عادل شیخ پشاور ہائی کورٹ سے راہداری ضمانت پر تھے پولیس کی جانب سے مقدمہ اور گرفتاری عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے حلیم عادل شیخ کے وکلا نے گرفتاری کے وقت کی وڈیوز بھی عدالت میں پیش کی پولیس نے مقدمے میں دعوی کیا کہ حلیم عادل شیخ نے گرفتاری سے بچنے کے لئے ہنگامہ آرائی کی اور مزاحمت کی، سرکاری وکیل نے دلائل کے لئے مہلت کی استدعا کی عدالت نے مقدمے کے مزید سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
دریں اثنا تحریک انصاف کراچی نے انصاف ہاؤس پر پولیس اہلکاروں پر حملے کے واقعے سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئےکہاہے کہ گزشتہ شب انصاف ہاؤس کے باہر پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملے سے پی ٹی آئی کا کوئی تعلق نہیں، واقعے سے منسلک ابتک پی ٹی آئی کیخلاف کوئی شواہد نہیں ہیں، دفتر کی اسٹریٹ پر کیمرے نصب ہیں شفاف انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں، چند سازشی عناصر ایسی سازشوں سے پی ٹی آئی کی ساخت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی میں موجود کارکنان تشدد اور انتشار پر یقین نہیں رکھتے، ایسے ہتھکنڈوں سے پی ٹی آئی کی سیاسی سرگرمیوں میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں، اس وقت تحریک انصاف کو دیوار سے لگانے کیلئے تمام سیاسی مخالفین متحد ہیں،شبہ ہے اس واقعے میں پی ٹی آئی کی حریف جماعتوں کا ہاتھ ہوسکتاہے، پی ٹی آئی کی سیاسی سرگرمیوں کو اوچھے ہتھکنڈوں سے متاثر کرنے کی سازش شرمناک ہے۔