کراچی: نگراں وزیر داخلہ سندھ وجیل خانہ جات بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نےسینٹرل جیل کراچی میں قیدیوں کی جانب سے کمائی گئی رقم تقسیم کرنے کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ اس موقع پر قیدیوں کے درمیان بیس لاکھ روپےسے زائد رقم تقسیم کی گئی جو کہ گزشتہ دنوں آرٹس کونسل کراچی میں ہونے والی نمائش کے دوران قیدیوں کے فن پارے اور مصنوعات فروخت کئے جانے پر حاصل ہوئی تھی ۔ تقریب میں آئی جی جیل خانہ جات سندھ ودیگر پولیس افسران نے بھی شرکت کی۔
نگران وزیر داخلہ سندھ وجیل خانہ جات بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیل کا ماحول بہت بہتر ہے اور انہیں یہاں آکر خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی اصلاح کے لئے جو کام کیا جارہا ہے وہ حیران کن ہے، انہیں قیدیوں کے چہروں پر خوشی اور اطمینان نظر آیا ۔
بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے کہا کہ انہیں یقین نہیں آرہا کہ ایگزیبیشن میں اتناشاندار کام قیدیوں نے کیا ہے ، قیدیوں کی مصنوعات اورفن پارے اب ملکی وغیر ملکی سطح پر فروخت ہوں گے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایسا نظام بنائیں کہ قیدیوں کی بنائی مصنوعات اور پینٹنگز اچھی قیمت پر فروخت ہوں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ شفاف طریقے سے تمام رقم قیدیوں کو ملے ، وہ چاہتے ہیں کہ معاشرے کا عزت دار شہری بن کر ہر قیدی گھر جائے ۔
نگران وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے کہا کہ بعض مرتبہ جرم غصے میں تو کبھی جذبات میں ہوجاتا ہے جس پر زندگی بھر پچھتاوا رہتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، منشیات اور مضر صحت گٹکا ماوا کے خلاف کریک ڈاؤن بڑے پیمانے پر جاری ہے۔
نگراں وزیر داخلہ سندھ بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے سینٹرل جیل کراچی میں میڈیا سے گفتگو بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ کریک ڈاؤن جاری رہے گا اور غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف سختی سے ایکشن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پناہ گزینوں کی وجہ سے دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے، انہیں واپس بھیجیں گے اور جو ان کو پناہ دیتے ہیں ان کے خلاف بھی ایکشن لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست نے کوئی بیانیہ نہیں بدلا، اسلحے کا استعمال اگر کہیں ہوتا ہے تو لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ فورسز کو آگاہی دیں ۔ انہوں نے کہا کہ چار ہفتے میں آپ کو مزید بہتری اور تبدیلی نظر آئی ہے ، ہماری پولیس بہتر کام کررہی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ مولانا ضیاء الرحمن اور باپ بیٹے کے قاتل پکڑے جا چکے ہیں۔