لاہور: سینئر سیاستدان اور پیپلزپارٹی کے سابق رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہےکہ میرا خیا ل ہے کہ ملک میں فوری نئی سیاسی پارٹی بنانی چاہئے۔
ایک انٹرویو میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ مزید کہا کہ اگر ہمارے بارے میں کہاجارہا ہے کہ ارب پتی ہیں تو کیا قائداعظم محمد علی جنا حؒ اورمہاتما گاندھی مڈل کلاس تھے۔انسان کے اندر ایک لاوا پکتاہے اور وہ پھر باہر آتا ہے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ جب ہم نے باپ سے ووٹ لئے تو احتجاجاً پی پی سےاستعفیٰ دیا ۔ پیپلزپارٹی اورن لیگ کا بیانیہ پٹ چکا ہے انہیں ووٹ نہیں ملے گا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ مجھے اندازہ ہوگیا تھاکہ اب کہہ دیاجائیگا کہ پارٹی چھوڑ دیں میں نے مفتاح اسماعیل کے بار ےمیں بھی اندازہ لگا لیا تھا کہ انہیں بھی نکال دیاجائیگا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ ہم نے ملکرفیصلہ کیا کہ موجودہ سیاسی جماعتیں عوامی مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں ، ہمارے بچوں نے اسی ملک میں رہنا ہے ہم ان کیلئے پریشان ہیں ، چیئرمین پی ٹی آئی اپنی مظلومیت کی وجہ سے مقبول ہیں کارکردگی کی وجہ سے نہیں ۔ اسٹیبلشمنٹ کا آئینی رول ہے وہ ادا کرنا چاہئے۔ہمارا ایجنڈا ریفارم پاکستان ہے۔
اس موقع پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ ہم نے ابھی پارٹی بنانے کا فیصلہ نہیں کیا ،تاہم ہمیں پارٹی کی ضرورت ہے کیونکہ جو پارٹیاں موجود ہیں انہوں نے خدمت کا بیانیہ پورا نہیں کیا، یہ صرف اقتدار کیلئے آتے ہیں۔اگر ہم ارب پتی ہیں تو کیا باقی پارٹیوں کے لیڈر غریب ہیں؟ وہ بھی تو ارب پتی ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کی ایک سوچ ہے وہ چاہتے ہیں کہ جو بیانیہ ہمیں دینا چاہئے وہ نہیں دے رہے ۔ اس وقت سب سیاسی وعسکری لیڈران کو مل بیٹھ کر طے کرنا پڑے گا کہ پاکستان کو کیسے آگے لے جایاجائے۔ شاہد خاقان عباسی جمعہ کو پاکستان آجائینگے۔