واشنگٹن: صدر بائیڈن کی پوتی اور ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کی بیٹی نومی بائیڈن کے بارے انکشاف ہوا ہے کہ وہ مبینہ طور پر پیرو کی حکومت کی جانب سے وکیل کے طور پر کام کرتی رہی ہیں۔
نومی بائیڈن اگست 2022 سے مارچ 2023 تک وائٹ ہاؤس میں مقیم رہیں اس دوران وہ ایک لاء فرم بائیڈن آرنلڈ اینڈ پورٹر کے لئے کام کرتی اور صدر بائیڈن کی پالیسیوں پر اثرانداز ہوتی رہیں۔ واضح رہے کہ صدر جو بائیڈن اس وقت اپنے اور خاندان کے دیگر افراد کے مبینہ کاروباری معاملات کی وجہ سے مواخذے کی تحقیقات کی زد میں ہیں۔
نومی بائیڈن پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ اپنے باپ ہنٹر بائیڈن کے ساتھ غیر ملکی کمپنیوں سے مختلف کاروباری ڈیل میں خطیر رقم وصول کر چکی ہیں۔
نومی بائیڈن سمیت وائٹ ہاوس کا سہارا لیکر بائیڈن فیملی بشمول خاتون اوّل سب نے کرپشن اور کالے دھن میں ہاتھ رنگے۔
امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ بائیڈن فیملی بالکل اسی طرح کرپشن کر رہی ہے جس طرح دنیا کے پسماندہ اور قرضوں میں جھکڑے ممالک کے حکمران کرتے ہیں۔ نومی بائیڈن کے حوالے سے بھی بہت سی باتیں سامنے آئی ہیں تاہم اس میں کیا صداقت ہے اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔حال ہی میں ان کے بارے انکشاف ہوا ہے کہ وہ مبینہ طور پر پیرو کی حکومت کی جانب سے وکیل کے طور پر کام کرتی رہی ہیں، وہ اگست 2022 سے مارچ 2023 تک وائٹ ہاؤس میں مقیم رہیں اس دوران وہ ایک لاء فرم بائیڈن آرنلڈ اینڈ پورٹر کے لئے کام کرتی اور صدر بائیڈن کی پالیسیوں پر اثرانداز ہوتی رہیں،ا ن پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ اپنے باپ ہنٹر بائیڈن کے ساتھ غیر ملکی کمپنیوں سے مختلف کاروباری ڈیل میں خطیر رقم وصول کر چکی ہیں اب دیکھتے ہیں کیا ثابت ہو پاتا ہے اور کیا نہیں ؟۔