میئر کراچی کی کامیابی کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کراچی میں کھل کر سیاست کررہی ہے اور بلدیاتی سطح پر بھی خود کو مضبوط کرتی نظر آرہی ہیں۔
مرتضی وہاب کو میئر منتخب ہوئے تقریبا تین ماہ ہوچکے ہیں اور اس دوران شہر کے بہت سے مسائل حل ہوئے تاہم کچھ مسائل جوں کے توں ہیں۔
بلدیاتی انتخابات ہونے کے باوجود شہر میں ٹرانزیشن سسٹم ہونے اور منتخب نمائندوں کو اختیار منتقل نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو تاحال پریشانی کا سامنا ہے۔ میئر کراچی کی کارکردگی کے باوجود اُن پر مخالفین اور بالخصوص جماعت اسلامی کے امیر کراچی تنقید کرتے ہیں۔ بعض اوقات یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت اور بیورکریسی کی مکمل سپورٹ حاصل ہے اُس کے باوجود وہ کچھ کر نہیں پارہے۔
مرتضیٰ وہاب کا بطور میئر کراچی انتخاب فریال تالپور اور بلاول بھٹو نے کیا جس پر سب نے سر خم کیا اور پھر انہیں ووٹ دے کر میئر کامیاب کروایا۔
آج یعنی جمعے کے روز مرتضیٰ وہاب نے علیگڑھ سوسائٹی سیکٹر فائیو بی اسکیم 33 میں قائم جام اکرام اللہ دھاریجو فیملی پارک و گراؤنڈ کا افتتاح کیا، اس پارک پر پہلے قبضہ تھا جسے چڑھوا کر پارک کو اصل حالت میں بحال کیا گیا ہے۔
میئر کراچی نے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی والے ہمیں سراہتے ہیں کہ ہم ان کے مسائل حل کرنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں،ہمیں اپنے گلی،محلوں، پارکس اور شہر کو اون کرنا ہے، یہ شہر ہم سب کا ہے اسے ہم نے خوبصورت بنانا ہے‘۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم (پیپلزپارٹی، سندھ حکومت) نے بیواؤں اور مظلوموں کی زمینوں سے قبضہ چھڑوایا، وہ لوگ کہتے ہیں ہم کراچی کی روشنیوں کو بحال کریں گے جن کے دور میں سانحہ 12 مئی رونما ہوا تھا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت ون پوائنٹ ایجنڈے پر کام کر رہی ہے کہ شہر سے مافیا کا خاتمہ ہو، بلاول بھٹو،آصف ذرداری صاحب مسائل کے حل میں ہماری مدد کر رہے ہیں، یہ وہ تبدیلی ہے جس کو کراچی والے سراہتے ہیں۔