کراچی: تھرپارکر میں زیتون کی کاشت کا تجربہ کامیاب ہوگیا۔
3 برس قبل لگائے زیتون کے پودے نہ صرف پنپ گئے بلکہ 2 سال بعد ان پر پھل بھی آنا شروع ہوجائے گا۔ تحصیل ڈاہلی کے گوٹھ سخی سیار میں سن 2000 میں یہ پودے دعا فاونڈیشن کے تحت لگائے گئے تھے۔ چیئرمین عامر خان، سکریٹری ڈاکٹر فیاض عالم و دیگر نے سخی سیار کے ایگرو فارم کا دورہ کیا اور کہا کہ سندھ کے گرم علاقوں میں اس کا تجربہ کامیاب رہا۔
زیتون کے درخت کو 200 گھنٹے 7 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درکار ہوتے ہیں، جو اس کی افزائش کیلئے ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زیتون کاشت کی کامیابی سے معاشی اور زرعی انقلاب آئے گا، جس سے کسانوں اور کاشت کار خوشحال ہوں گے۔
واضح رہے کہ زیتون کا شماراُن غذائی اشیاء میں ہوتا ہےجو اپنے اندر ان گنت فوائد رکھتے ہیں، اس کے تیل میں موجود کثیر مقدار میں میکرونیوٹریشن ، فیٹی ایسڈ اور وٹامن اسے ایک صحت مند غذا بناتے ہیں۔اس کے تیل کا ایک چمچ پینا ان خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے جو کینسر کا باعث بن سکتے ہیں، اسی طرح یہ آنتوں کے نظام کو ٹھیک کرکے قبض سے نجات دلانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔اس تیل استعمال کرنے سے خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ یہ جلد، ناخنوں اور بالوں کے لیے بھی بے حدمفید ہے، زیتون کا تیل جلد کی ملائمت واپس لانے کے ساتھ ساتھ خراب جلد کی مرمت بھی کرتا ہے، جلد کی نمی بحال کرتا ہے جبکہ بالوں کی نشوونما کو بھی بڑھاتا ہے۔ اس تیل میں موجود فیٹی ایسڈز انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس طرح بیماریوں اور امراض کے خلاف جسم کی مزاحمتی قدرت میں اضافہ ہوتا ہے۔جسمانی ورم کے خلاف بے حد مفید مانا جاتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق 3 سے 4 کھانے کے چمچ تیل وہی اثر کرتا ہے جو ایک درد والی دوا کا ہوتا ہے۔