کراچی: شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کا بحران جبکہ ہرشہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی اور سیوریج کے مسائل شدت اختیار کرگئے۔
اطلاعات کےمطابق پی آئی بی کالونی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے گیس کی فراہمی معطل ہے، جس کے باعث مکینوں کو شدید پریشانی کاسامناہے۔
مکینوں عمر،آفتاب،محمد سیف نے کہاکہ گیس کی لائنوں میں پانی آجانے کی وجہ سے گزشتہ کئی روز سے علاقے سپلائی نہیں آرہی ۔
علاقہ مکینوں کا کہناہے کہ مہنگائی کےاس دور میں صبح دوپہر اور رات کے اوقات میں گیس نہیں ہوتی، کھانا ہوٹلوں سے خریدنے کےباعث اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑرہےہیں۔انہوں نے ایس ایس جی سی حکام سے اپیل کی کہ فراہمی فوری بحال کی جائے۔
ادھر بڑھتی مہنگائی کے الیکٹرک کی عوام دشمن پالیسیوں ،ناجائز بلنگ گیس کی بندش ،پیڑولیم منصوعات میں اضافے اور بلدیاتی انتظامیہ کی نااہلی کے خلاف اللہ والی چورنگی نیو کراچی میں عوامی احتجاج ریکارڈ کرایا گیا،شہری عوامی محاذکی طرف سے ہونے والے احتجاج میں نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان ،ہوم بیسڈ وومنورکر فیڈریشن پاکستان ، سائیٹ لیبر فورم اور آلٹرنیٹ گروپ نے شرکت کی۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے شہری،عوامی محاذکے رہنما ریاض عباسی، گل رحمان ،عاقب حسین ، ہوم بیسڈ وومن ورکر فیڈریشن سائرہ،فیروز ،فائزہ صدیقی ۔آلٹرنیٹ سے وقاص قریشی ،محمد کاشف ،بلاول، شہزاد مغل،ہمت علی،سارہ خان،نورالدین ،اقبال آبڑو ،بلاول سمیت دیگر سماجی اور سیاسی شخصیات نے نے کہا کہ بڑھتی مہنگائی کا اثر جہاں مرد حضرات پر پڑ رہاہے وہیں خواتین بھی اس بحران سے بہت متاثر ہیں ۔ حکومت کے علان کردہ تنخواہ بتیس ہزار جو کہ کسی کو بھی نہیں مل رہی ۔ ایک شخص جو کرائے کے مکان میں رہتا ہے وہ ان بتیس ہزار میں گھر کا کرایہ دے گا ، راشن لے گا بچوں کے اسکول کی فیس دے گا۔ ان حالات میں نہ صرف زندگی مشکل ہے بلکہ موتبھی مشکل ہے۔ مہنگائی کی شرح چالیس فیصد سے زائد ہے جب کہ اجرتوں میں ساٹھ فی صد کمی واقعہوئی ہے۔ نئے ٹیکسسز کی بھر مار اور ریاستی سبسیڈی واپس لینے کی وجہ سے اشیاء خوردونوش،ادویات،بجلی ،گیس جیسی بنیادی ضرویات عام شہریوں کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں ۔ورلڈ بینک کا 50 ہزار آمدن والوں سے ٹیکس کا مطالبہ معاشی دہشت گردی کے مترادف ہے۔احتجاج میں مطالبہ کیا گیا کہ اللہ والی چورنگی نیوکراچی میں نالے اور سٹرکوں کے کام کو جلد مکمل کیا جائے ، بجلی پر ٹیکس ختم کیے جائے ، پانی کی سپلائی کو ممکن بنایا جائے ،پیڑول کی قیمت کم کی جائے ،ٹیکس ختم کیے جائیں ، کے الیکٹرک کو فوری طور پر شہری حکومت کی تحویل میں لیا جائے ۔