کراچی: میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے کمشنرکراچی کی جانب سے گوشت کے نرخ مسترد کردیئے،ہارون قریشی کی زیرصدارت ایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس میں کہا گیا کہ 3 اکتوبرکو کمشنرکراچی کی جانب سے گوشت فروشوں کی 1969 سے قائم نمائندہ تنظیم کو اعتماد میں لیے بغیرجاری نرخ غیرمنطقی اورناقابل عمل ہیں۔
میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے اجلاس میں جنرل سیکریٹری سکندراقبال قریشی،حاجی غیاث الدین قریشی،اسماعیل احمد قریشی،محمد کامل قریشی،کامران قریشی،چیئرمین جاوید قریشی،محمد نعیم اسلم قریشی،اقبال قریشی اوردیگرسینئراراکین نے شرکت کی،اجلاس کے بعد ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ جانورکی قیمت اوراس پرآنے والے اخراجات کا تعین کئے بغیرجاری نرخ منصفانہ اور کاروباری اصولوں کے مطابق کیسے ہوسکتے ہیں۔
میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے زوردیا کہ کمشنرکراچی نے گوشت کے نرخ مقررکرنے کیلئے جو نام نہاد میٹنگ کی تھی اس میں ایسوسی ایشن کے کسی نمائندے کو مدعو نہیں کیا گیا بلکہ ایسے افراد کو مشاورت کیلئے بلایا گیا جن کا گوشت کے کاروبارسے کوئی تعلق نہیں ایسا گمان ہوتا ہے کہ کمشنرکراچی یا انکی ٹیم نے گوشت کے نرخ طے کرنے کیلئے ہماری طرف سے بھی اپنے ہی لوگوں کو بلالیا کیونکہ اجلاس میں گوشت فروشوں کے نمائندے کے طورپرایک پولیس اہلکارمحمد ندیم ولد محمد سلام پیٹی نمبر 630 کو بھی بلالیا گیا جو ملیرپولیس میں حاضرسروس ہے اسکا گوشت کے کاروبارسے کوئی لینا دینا نہیں اس سے کمشنرکراچی اورانکی ٹیم کی بدحواسی یا بدنیتی ظاہرہوتی ہے۔
اس سلسلے میں میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن یری طورپرکمشنرآفس میں درخواست جمع کراچکی ہے،اجلاس میں اس بات پربھی تشویش کا اظہارکیا گیا ہے کہ گوشت فروشوں پربھاری جرمانے کئے جا رہے ہیں۔
میٹ مرچنٹس ایسوسی ایشن اسکی پرزورمذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ بھاری جرمانے اورچھاپے فوری بند کئے جائیں اورایسوسی ایشن سے باقاعدہ میٹنگ کرکے گوشت کے نئے نرخ مقرر کئے جائیں۔