Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
اردو بولنےوالوں کو تارکین کہنا مناسب نہیں،شاہی سید |

اردو بولنےوالوں کو تارکین کہنا مناسب نہیں،شاہی سید

کراچی: عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے اپنےبیان میں کہا ہے کہ اردو بولنےوالوں کو تارکین وطن کہنا مناسب نہیں، افغان مہاجرین کے مسئلے کو تدبر کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت ہے۔موجودہ حالات میں تمام غیر قانونی تارکین وطن کو اپنے ملکوں میں جانا چاہئیے۔

شاہی سید نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس شہریت کے اسناد مکمل ہے انہیں بے جا تنگ کرنے سے گریز کیا جائے۔افغان مہاجرین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ باعزت طریقے سے وطن واپس جاکر افغانستان کی معیشت کو بہتر کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔

شاہی سید نے مزید کہاکہ کراچی میں رہنے والے اردو اسپیکنگ بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں، انکو غیر قانونی تارکین وطن کہنا مناسب نہیں ہے،جن لوگوں کی جان کو اپنے ملک میں خطرہ ہے انہیں سیاسی پناہ دی جائے۔افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے افغانستان منتقل کیا جائے، ریاستی ادارے کسی بھی افغان مہاجر کی چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال نہ کریں۔

شاہی سید کا کہناتھاکہ حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیئے میکنزم بنایا جائے،پکڑ دھکڑ اور بغیر کسی پلاننگ کے مہاجرین کی واپسی کا عمل ناممکن ہوگا۔

شاہی سید نے کہاکہ افغان مہاجرین ہمارے بھائ ہے لیکن پاکستان کے خراب معاشی حالات میں ان کا واپس اپنے ملک جانا بہتر ہوگا۔افغان مہاجرین سے درخواست ہے کہ اپنے پاکستانی پختون بھائیوں کے لیئے مشکلات پیدا نہ کریں اور باعزت طریقے سے اپنے ملک واپس چلے جائیں، اردو بولنےوالوں کو تارکین وطن کہنا مناسب نہیں، افغان مہاجرین کے مسئلے کو تدبر کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت ہے۔موجودہ حالات میں تمام غیر قانونی تارکین وطن کو اپنے ملکوں میں جانا چاہئیے، جن لوگوں کے پاس شہریت کے اسناد مکمل ہے انہیں بے جا تنگ کرنے سے گریز کیا جائے۔افغان مہاجرین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ باعزت طریقے سے وطن واپس جاکر افغانستان کی معیشت کو بہتر کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔