Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ : ستمبرمیں ترسیلات زر میں اضافہ |

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ : ستمبرمیں ترسیلات زر میں اضافہ

اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ستمبر میں ورکرز ترسیلات زر کے اعداد و شمار جاری کردیے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق ستمبر میں ورکرز ترسیلات 2 ارب 20 کروڑ ڈالرز رہیں اور یہ ترسیلات اگست کے مقابلے 11.18 کروڑ ڈالرز زائد رہیں۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ستمبر 2023 میں سعودی عرب سے 53.8 کروڑ ڈالرز اور متحدہ عرب امارات سے 39.98 کروڑ ڈالرز کی ترسیلات وطن عزیز بھیجی گئیں۔

اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ برطانیہ سے 31.11 کروڑ ڈالرز کی ترسیلات رہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2023 کے ابتدائی تین مہینوں میں اوسط ترسیلات 2.27 ارب ڈالرز رہیں۔

دوسری جانب نگران وفاقی وزیرخزانہ، محصولات واقتصادی امور ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہاہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک پاکستان کا اہم ترقیاتی شراکت دار ہے۔انہوں نے یہ بات مراکش میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر محمد سلیمان الجاسر سے ملاقات میں گفتگو کرتےہوئے کہی۔ ملاقات میں اقتصادی تعاون اور ترقیاتی اقدامات سے متعلق امور پر مفید گفتگو ہوئی۔ فریقین نے اقتصادی و مالیاتی تعلقات کو فروغ دینے اور اقتصادی نمو کے لئے مل کر کام کرنے کی اہمیت سے اتفاق کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بینک پاکستان کا کلیدی ترقیاتی شراکت دار ہے اور ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں اسلامی ترقیاتی بینک اہم کردار اداکررہا ہے۔انہوں نے یہ بات مراکش میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر محمد سلیمان الجاسر سے ملاقات میں گفتگو کرتےہوئے کہی۔ دریں اثناڈاکٹر شمشاداختر نے مراکش کے سنٹرل بینک کی گورنر سے بھی ملاقات کی۔ترجمان و زارت خزانہ کے مطابق ڈاکٹر شمشاد اختر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے لئے مراکش کے سرکاری دورے پر ہیں اور مراکش میں سنٹرل بینک کے گورنر سے ملاقات اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔