شدید خلائی موسم پرندوں کی نقل مکانی متاثر کرتا ہے:تحقیق

مشی گن: ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مصنوعی سیارچوں کے کام میں خلل ڈالنے والا شدید خلائی موسم پرندوں کی پرواز کو بھی متاثر کرتا ہے۔

یونیورسٹی آف مشی گن کے سائنس دانوں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ جب سورج سے خارج ہونے والے الیکٹرو میگنیٹک شعاعیں اور چارجڈ ذرات زمین کی مقناطیسی فیلڈ سے ٹکراتے ہیں تو نقل مکانی کرنے والے پرندے راستہ بھٹک جاتے ہیں۔

تحقیق سے پتہ چلاہےکہ قاز، ہنس اور سینڈ پائپرز جیسے پرندے جو رات میں نقل مکانی کرتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق وہ طویل موسمی منتقلی کے دوران سمت شناسی کے لیے زمین کی مقناطیسی فیلڈ کا استعمال کرتے ہیں۔

تحقیق سے پتہ چلاہےکہ جب خلائی موسم مقناطیسی فیلڈ میں خلل ڈالتا ہے تو کچھ پرندے جو پرواز کا فیصلہ کرتے ہیں تو سمت شناسی میں خلل کی وجہ سے وہ راستہ بھٹک جاتے ہیں۔

سائنسی شعبہ سے ملنے والی ایک اور خبر کے مطابق ا سٹینڈفورڈ یونیورسٹی امریکہ نے دنیا کے دو فیصد بہترین سائنسدانوں کی رینکنگ جاری کردی۔ نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد کے تین پروفیسر دنیا بھر کے دو فیصد بہترین سائنسدانوں میں شامل ہوگئے۔ریکٹر نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی ڈاکٹر تنویر حسین بہترین سائنسدان قرار دے دیئے گئے۔ پروفیسر ڈاکٹر یاسر نواب اور ذوالفقار علی رضا کو بھی بہترین ریسرچ آرٹیکلز ، سائیٹیشن اور امپیکٹ فیکٹر کی بنیاد پر بہترین سائنسدانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔واضح رہے کہ سٹینڈفورڈ یونیورسٹی امریکہ نے دنیا کے دو فیصد بہترین سائنسدانوں کی رینکنگ جاری کردی۔ نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد کے تین پروفیسر دنیا بھر کے دو فیصد بہترین سائنسدانوں میں شامل ہوگئے۔ریکٹر نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی ڈاکٹر تنویر حسین بہترین سائنسدان قرار دے دیئے گئے ۔ نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے ریسرچرز نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے مسائل کے حل پر تحقیق کی اور مقالہ جات لکھے جس بنیاد پر انہیں دنیا کے بہترین سائنسدانوں میں شامل کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: