کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اورنگی ٹاؤن کے زیرِ اہتمام گشن بہار میں واقع جرمن گراؤنڈ میں جلسہ عام کے سلسلے میں جلسہ گاہ کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر میڈیا نمائندہ گان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم ملیر ٹاؤن نے جو جلسہ رکھا تھا وہ صرف دعوت عام تھی، وہ صرف ملیر کے عوام کی طاقت تھی، ملیر کا جلسہ دیکھنے والوں نے ملیر کی طاقت کا مظاہرہ دیکھ لیا ہے،ایم کیو ایم کا پیغام ملک کے کونے کونے میں پہنچنا شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے سندھ کے شہری علاقے پاکستان کا معاشی اقتصادی معاشرتی حق ادا کر رہے ہیں، کراچی 70 فیصد ریوینیو وفاق کو ادا کرتا ہے ہم سب کو مل کر بحرانوں سے نکالنا ہے، انکا مزید کہنا تھا کہ جب جب ایم کیو ایم کے پاس اس شہر کا اختیار اور مینڈیٹ رہا ہے۔ سچ بولنے کی آزادی پاکستان کی بقاء کی ضامن ہے پاکستان کے با اثر افراد کو بھی فیصلہ کرنے میں مشکل نہیں ہوگی کراچی کھڑا ہوگا تو پاکستان بھی کھڑا ہو جائے گا یہ شہر آپ کو اقوامِ عالم کے ساتھ چلنے کے قابل بنائے گا اس ملک کو بنانے والے اور ہجرت کرکے آنے والوں کی اولادیں اپنی جان سے زیادہ ملک کی حفاظت کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ شہر ہر حالات میں اپنی ذمہ داری پوری کر رہا ہے پاکستان کی معیشت کو پاکستان کے عوام مل جل کر آگے بڑھائیں گے اس شہر کے وسائل اور مسائل اور تعمیر و ترقی کیلئے بڑھ چڑھ کر اپنا حصہ ڈالیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ اتوار 15 اکتوبر کا اورنگی ٹاؤن کا جلسہ کراچی کی ایک نئی تاریخ رقم کرے گا میں میڈیا کے توسط سے اورنگی ٹاؤن کے عوام کو جلسہ عام میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔
ایک موقع پر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ شہر سے خوف ختم کردیں اور عوام کو آزادی دیں تو آپ کو خود معلوم ہوجائے گا کہ لوگ کس کے ساتھ ہیں۔
فلسطین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ فلسطین کے عوام جن مسائل کا شکار ہیں او آئی سی اور دیگر اسلامی ممالک کو انکی بڑھ چڑھ کر مدد کرنا چاہئے۔ اس موقع پر سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال ڈپٹی کنوینر انیس احمد قائم خانی ، ڈپٹی کنوینر عبدالوسیم و اراکین رابطہ کمیٹی بھی موجود تھے۔