آسام: بھار ت کی ریاست آسام میں ایک ایسا انوکھا سکول واقع ہے جہاں پڑھنے والے بچوں سے فیس کی مد میں پیسے نہیں بلکہ پلاسٹک سے بنی بوتلیں اور دیگر ناکارہ اشیا لی جاتی ہیں۔
پموہی نامی بھارت کے گاؤں میں یہ اسکول 32 سالہ مزین مختار اور ان کی اہلیہ پرمیتا شرما نے قائم کیا ہے جسے ’ اکشر ‘ (حرف ) کا نام دیا گیا ہے۔
اس جوڑے نے یہ اسکول بھارت کے پسماندہ علاقے کے بچوں میں علم کی روشنی پھیلانے کے لیے قائم کیا تھا مگر بعدازاں انہوں نے مقامی آبادی میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق شعور بیدار کرنے اور اس سلسلے میں عملی قدم اٹھانے کو بھی مقصد بنا لیا۔
دراصل بھارت میں یہ گاؤں کے لوگ گھروں میں کھانا وغیرہ پکانے اور دیگر مقاصد کے لیے بڑی مقدار میں پلاسٹک کی بوتلیں اور تھیلیاں جلاتے تھے جن سےاٹھنے والے دھویں کی وجہ سے ایک جانب تو فضا آلودہ ہورہی تھی تو دوسری جانب اس دھویں کے باعث کلاس رومز میں بیٹھے ہوئے بچے کھانسی اور سینے کے انفیکشن کا شکار ہورہے تھے۔
بھارت کے اس اسکول سے متعلق خبریں عالمی میڈیا کی زینت بن رہی ہیں ۔ دوسری جانب ایک اور دلچسپ خبر کے مطابق نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے ایک دن میں 941 بار بنجی جمپ لگا کر عالمی ریکارڈ دوبارہ اپنے نام کرنے کی کوشش کی ہے۔مائیک ہرڈ نے 2017 میں 24 گھنٹوں میں 16 سے 32 فٹ لمبی رسی سے 430 چھلانگیں لگا کر ریکارڈ اپنے نام کیا تھا لیکن یہ ریکارڈ 2022 میں فرانسیس میری ڈِبن نے 765 چھلانگیں لگا کر اپنے نام کیا۔مائیک ہرڈ نے آکلینڈ ہاربر برج پر ریکارڈ نام کرنے کی یہ کوشش لائیو اسٹریم کی اور 24 گھنٹوں میں 941 چھلانگیں لگا کر مکمل کی۔مائیک ہرڈ نے ایک نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وقت کےساتھ سمندر یا حرکت کے ڈر کا احساس ہوتا ہے، لیکن انہوں نے کوشش جاری رکھی جس نے ان کی کوشش کو متاثر نہیں ہونے دیا۔